2021ء پاکستانی معیشت کیلئے کیسا ہو گا؟ آئی ایم ایف کی امید افزا رپورٹ سامنے آ گئی

1164

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کورونا وائرس کی عالمگیر وبا سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مالی سال 2021ء میں پاکستان کی معیشت کی مرحلہ وار بحالی متوقع ہے۔

یہ بات بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی پالیسی ٹریکر نامی رپورٹ میں کہی گئی ہے، اس رپورٹ میں پاکستان میں کورونا وائرس کے پہلے مریض سے لے کر اب تک کی صورت حال، وبا سے نمٹنے کیلئے حکومتی اقدامات اور مستقبل کی صورت حال کی تفصیلی عکاسی کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جون 2020ء میں پاکستان میں وائرس کے پھیلائو کی یومیہ شرح چھ ہزار کیسز کی بلند ترین سطح پر تھی، حکومتی اقدامات کے نتیجہ میں جولائی سے نئے کیسوں کی تعداد میں کمی آنا شروع ہوئی اور اگست اور ستمبر میں یومیہ کیسز کی تعداد ایک ہزار سے کم ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیے:

پاکستانی معیشت کو پٹڑی پر واپس لانے کیلئے فیصلہ کن اصلاحات کی ضرورت‘

’60 سالوں میں پاکستانی معیشت میں زرعی شعبہ کا حصہ 14.4 فیصد کم ہو گیا‘

ورلڈ بنک نے عالمی معیشت کی کورونا سے پہلی والی سطح پر واپسی ناممکن قرار دے دی

رپورٹ کے مطابق نومبر کے وسط سے کورونا کے مثبت کیسوں کی تعداد میں اضافہ کا رحجان شروع ہوا جو تاحال جاری ہے، کوویڈ19 کے ان دھچکوں نے ملکی معیشت کو شدید متاثر کیا ہے، مالی سال 2020ء کیلئے پاکستان کی اقتصادی بڑھوتری کا اندازہ منفی 0.4 فیصد لگایا گیا تھا تاہم آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ مالی سال 2021ء میں پاکستان کی معیشت کے مرحلہ وار بحالی کی راہ پر گامزن ہونے کی توقع ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپریل کے وسط سے وفاقی حکومت نے صوبوں کی مشاورت و تعاون سے لاک ڈائون میں نرمی کیلئے انتظامات کئے، موسم گرما کے اختتام تک پابندیوں میں مزید نرمی کی گئی، تعلیمی ادارے، تفریحی مقامات، ریستوران، مالز، ریٹیل آئوٹ لیٹس اور کاروبار کو معیاری حفاظتی طریقہ کار کے مطابق کھولا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی حکومت نے معمر افراد اور فرنٹ لائن طبی عملہ کو وائرس سے نمٹنے کیلئے ویکیسن کی فراہمی کا منصوبہ بنایا ہے، پاکستان اضافی ویکسین کی فراہمی کیلئے تیارکنندگان اور عالمی بینک و ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے اداروں سے بھی رابطے میں ہے ، پاکستان نے اس ضمن میں 250 ملین ڈالر کی رقم بھی مختص کی ہے۔ ویکسین کی فراہمی سال 2020ء کی دوسری سہ ماہی میں متوقع ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی رپورٹ میں کورونا وائرس کی عالمگیر وبا سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی حکومت کی جانب سے مالیاتی، زری و میکرو فنانشنل اقدامات کا تفصیل سے احاطہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی حکومت نے معاشرے کے غریب اور کمزور طبقات کو وبا کے اثرات سے بچانے اور معیشت کا پہیہ چلانے کیلئے 24 مارچ کو 1240 ارب روپے کا امدادی پیکج جاری کیا جس پر مکمل عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

 چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے کاروبار اور زراعت کے شعبوں کو معاونت فراہم کی گئی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس ضمن میں کئی سکیمیں متعارف کرائی ہیں، ایندھن کی قیمتوں میں کمی لائی گئی جس پر 70 ارب روپے خرچ ہوئے، کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کیلئے ادویات، آلات اور سامان کی درآمد پر درآمدی ڈیوٹیاں ختم یا کم گئیں۔

اسی طرح سٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو مرحلہ وار 13 فیصد سے کم کر کے سات فیصد کر دیا، ہسپتالوں میں سہولیات فراہم کرنے کیلئے قرضے فراہم کئے گئے، روزگارکے تحفظ اور کاروباری اداروں کو نئے پراجیکٹس شروع کرنے کیلئے آسان قرضہ جات فراہم کئے گئے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here