کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کے تحت قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے لیے 1300 سے زائد ملازمین نے درخواستیں جمع کروا دیں۔
پی آئی اے کی متعارف کردہ رضاکارانہ علیحدگی کی سیکم (voluntarly separation scheme) کے تحت جلد ریٹائرمنٹ کی درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 22 دسمبر 2020ء تھی۔
قومی پرچم بردار ائیرلائن نے دسمبر 2020ء کے آخر تک تین ہزار سے زائد ملازمین کو مذکورہ اسکیم کے تحت رخصت کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیۓ:
سعودی عرب میں داخلہ بند، پی آئی اے کی تمام پروازیں منسوخ
دو ہفتوں کیلئے رضاکارانہ بنیاد پر چھٹیاں، پی آئی اے ملازمین کیلئے نئی سکیم متعارف
قومی ائیرلائن میں تنظیم نو کی منصوبہ بندی کے تحت 3500 ملازمین کو رضاکارانہ طور پر ادارے کو خیرباد کہنے کی پیشکش کی گئی تاہم اگر مذکورہ اسکیم کے تحت یہ ہدف حاصل نہ ہو سکا تو تو جنوری 2021ء میں ‘لازمی علیحدگی اسکیم’ شروع کی جائے گی۔
ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ زیادہ ترملازمین کو کارکردگی، نظم وضبط اور ویلیو ایڈیشن کی بنیاد پر لازمی ریٹائر کیا جائے گا، لازمی طور پر ریٹائر ہونے والے ملازمین کو رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کے مالی پیکیج اور دیگر سہولیات نہیں دی جائیں گی۔
ادارے کی تنظیم نو کی منصوبہ بندی کے مطابق پی آئی اے کے ہیڈآفس کو آئندہ سال اسلام آباد منتقل کر دیا جائے گا۔ انسانی وسائل سے متعلق اخراجات کو کم کرنے کے پیش نظر ائیرلائن کے فی طیارہ ملازمین کی تعداد 500 سے کم کرکے 250 ملازمین کی جائے گی۔