اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن (آئی آر) نے ملک گیر آپریشن کرتے ہوئے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری پکڑ لی۔
اسلام آباد ڈائریکٹوریٹ نے وفاقی داراحکومت میں پلائی وڈ تیار کرنے والے ایک یونٹ کی سیلز ٹیکس کی چوری پکڑ لی، یہ یونٹ اپنے ماہانہ سیلز ٹیکس گوشواروں میں قابل ٹیکس سپلائیز کو ظاہر نہیں کر رہا تھا۔
اسلام آباد ڈائریکٹوریٹ نے ہی چکوال میں واقع بغیر رجسٹریشن، بھاری ٹیکس چوری کرنے والے دو کاروباری اداروں کے خلاف بھی کارروائی کی، اسلام آباد ڈائریکٹوریٹ کے مطابق خدشہ ہے کہ یہ لوگ کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ فعال ٹیکس گزاروں کی تعداد 30 لاکھ متجاوز
پاکستان میں تیار کردہ برقی گاڑیوں پر کتنا ٹیکس لگے گا؟
سری لنکا نے پاکستانی کینو پر اضافی ٹیکس کا فیصلہ واپس لے لیا
ایف بی آر کا آمدن سے متعلق معلومات چھپانے والے ٹیکس دہندگان کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
فیصل آباد اِن لینڈ ریونیو انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ڈائریکٹوریٹ نے فیصل آباد اور سرگودھا میں جعلی سگریٹ کے خلاف آپریشن کے دوران 42 لاکھ 60 ہزار روپے مالیت کے سگریٹ کے 426 کارٹن قبضہ میں لے لئے، اندازے کے مطابق ان میں کی گئی ٹیکس چوری کی مالیت کئی ملین روپے بنتی ہے۔
ادھر پشاور ڈائریکٹوریٹ کے فیلڈ سکواڈ نے معلومات ملنے پر صوابی میں ایک ٹرک کو روکا اور اس میں سے سگریٹ میں استعمال ہونے والے فلٹر راڈ کے 20 کارٹن برآمد کر لئے جن کے لئے ایکسائز ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی ادائیگی سے متعلق کوئی دستاویزات موجود نہ تھیں۔
مزید تحقیق پر ٹیم نے اُس گودام پر چھاپہ مارا جہاں سے یہ فلٹر راڈ ٹرک میں لوڈ کئے گئے تھے اور وہاں سے بھی فلٹر راڈ کے مزید 19 کارٹن برآمد کر لئے گئے۔
کارروائی کے دوران بغیر ڈیوٹی فلٹر راڈ کے کل 39 کارٹن برآمد کئے گئے جن سے اندازاً 913 کارٹن سگریٹ تیار ہو سکتے ہیں جن پر ڈیوٹی/ ٹیکس چوری کی مالیت ڈھائی کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔
بغیر ڈیوٹی تمباکو کی غیرقانونی تجارت کے خلاف ایک اور کارروائی میں ملتان کے انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن ڈائریکٹوریٹ نے دو لاکھ جعلی، بغیر ڈیوٹی سگریٹ کا سٹاک قبضے میں لے لیا۔
اکتوبر 2020ء کے آخر تک اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت درج کرائی جانے والی ایف آئی آر کی کل تعداد 119 تک پہنچ چکی ہے جو 88.4 ارب روپے کے ریونیو سے متعلق ہیں۔