لاہور: وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) نے آن لائن سسٹم سے منسلک (tier-1) کے ریٹیلرز سے خریداری کرنے والے صارفین کو سیلز ٹیکس کی رقم کا پانچ فیصد واپس کرنے کی پیشکش کی ہے۔
صارفین پوائنٹ آف سیل سسٹم کے ساتھ منسلک ریٹیلرز سے خریداری کر کے سیلز ٹیکس ادائیگی میں پانچ فیصد رعایت ایف بی آر والٹ اکاؤنٹ کے ذریعے حاصل کر سکتے ہیں۔
نوٹی فکیشن کے مطابق سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں فنانس ایکٹ 2019ء کے ذریعے ایک اہم ترین ترمیم کی گئی تھی جس کے تحت ٹیکس نیٹ میں شامل پہلی کیٹیگری کے ریٹیلرز سے خریداری کرنے والے صارفین پانچ فیصد تک رقم سیلز ٹیکس کی رقم واپس لے سکتے ہیں۔
تاہم فنانس ایکٹ 2019ء کی ترمیم کو ڈیڑھ سال گزرنے کے بعد صارفین کے لیے کیش بیک کا طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
رواں سال 63 فیصد زائد ٹیکس اکھٹا ہوا: ایف بی آر
ایف بی آر کا ملک بھر میں اشیاء کی فروخت کی الیکٹرانک مانیٹرنگ کا فیصلہ
طریقہ کار کے مطابق صارفین کو متعلقہ سہولت حاصل کرنے کے لیے ایف بی آر کی ‘ٹیکس آسان موبائل ایپ’ میں رجسٹرڈ ہونا ہو گا، اس طرح صارفین اپنا ایف بی آر والٹ اکاؤنٹ کھول پائیں گے۔
صارفین کیلئے لازم ہو گا کہ وہ موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے کمپیوٹرائزڈ انوائس کی تصدیق کرائیں، یہ تصدیق ہونے کے بعد ایف بی آر کا سسٹم خودبخود انوائس پر سیلز ٹیکس ادائیگی پر پانچ فیصد رعایت کو کیلکولیٹ کر لے گا۔
پہلی کیٹیگری میں ایسے ریٹیلرز شامل ہیں جو قومی یا بین الاقوامی چین آف سٹورز کے یونٹ چلاتے ہیں، ائیرکنڈیشنڈ شاپنگ مالز، پلازے یا بڑے کاروباری مراکزبھی اس میں شامل ہیں، تاہم ایسے کاروبار جن کا سالانہ بجلی کا بل 12 لاکھ سے زیادہ نہیں ہوتا انہیں دیگر کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔