میڈرڈ: اقوام متحدہ کی عالمی سیاحت کی تنظیم (یو این ڈبلیو ٹی او) نے کہا ہے کہ 2020ء عالمی سیاحت کیلئے تاریخ کا بدترین سال ثابت ہوا ہے اور دنیا بھرمیں کورونا وائرس کے سبب سیاحت کا شعبہ 70 سے 75 فیصد تک متاثر ہوا ہے۔
سپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں واقع اقوام متحدہ کی عالمی سیاحت کی تنظیم کے صدر دفتر سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد رواں سال جنوری سے اکتوبر تک کے عرصہ میں سیاحوں کی تعداد 72 فیصد کم ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
خیبرپختونخوا میں آٹھ نئے سیاحتی زون بنانے کا فیصلہ
پنجاب کے511 سیاحتی مقامات ایک ایپ پر دستیاب
وزیراعظم کی تاریخی سیاحتی مقامات کی اصل شکل میں بحالی کی ہدایت
عالمی تنظیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے ابتدائی دس ماہ (جنوری تا اکتوبر) کے دوران گزشتہ سال کی نسبت 90 کروڑ کم سیاحوں نے سیاحتی مقامات کی سیر کی جس کے نتیجے میں سیاحتی شعبے کو دس ماہ میں 93 ارب 50 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے، یہ نقصان 2009ء کے عالمی معاشی بحران سے 10 گنا زیادہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا کی تباہ کاریوں کے باعث سیاحوں کی تعداد میں ایک ارب کمی اور 1.1 کھرب ڈالر نقصان کے باعث دنیا میں سیاحت 1990ء کی سطح پر جا چکی ہے اور بحالی میں کم و بیش اڑھائی سے چار سال لگیں گے۔
رپورٹ کے مطابق ایشیا اور بحرالکاہل میں سیاحت کے شعبے میں 82 فیصد کی کمی کے ساتھ یہ علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اس کے بعد مشرق وسطی میں 73 فیصد، افریقہ میں 69 فیصد اور یورپ اور امریکہ میں 68 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر سفری پابندیاں یوں ہی برقرار رہیں اور حکومتوں کی جانب ویکیسین لگانے میں تیزی نہ دکھائی گئی تو عالمی سیاحتی سیکٹر کا نقصان جلد دو کھرب ڈالر سے بھی بڑھ جائے گا۔
رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ویکسین لگانے کا عمل تیز کرکے سیاحوں کے اعتماد کو بحال کیا جا سکتا ہے، حکومتوں کو سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کا کاروبار اور روزگار بچانے کیلئے سرحدوں کو محفوظ طور پر کھولنا ہو گا۔