38 امریکی ریاستوں کا گوگل پر عدم اعتماد کا تیسرا مقدمہ

652

ٹیکساس: امریکا کی 38 ریاستوں نے ٹیکنالوجی کمپنی گوگل پر عدم اعتماد کا تیسرا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

گوگل پر الزام لگایا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کے حوالے سے گوگل اپنے غلبے کے لیے سرچنگ کا غلط استعمال کرتے ہوئے مسابقت کی فضا کو ختم کر کے اجارہ داری قائم کر رہا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 38 امریکی ریاستوں کی جانب سے دائر کیے گئے عدم اعتماد کے اس مقدمے میں امریکہ کے فیڈرل جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے اس کیس سے کافی زیادہ مسائل اور الزامات سامنے لائے گئے ہیں جو رواں سال گوگل اور اس کی ملکیتی کمپنی الفابیٹ کے خلاف دائر کیا گیا تھا۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹیکساس کے اٹارنی جنرل کین پیکسٹن نے بتایا کہ ریاستی حکام نے وفاقی ڈسٹرکٹ عدالت میں گوگل کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوگل نےاپنی اجارہ داری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اشتہارات کی قیمتوں کو کنٹرول کیا اور منڈی میں ملی بھگت کے ذریعے نیلام میں بدعنوانی کے ذریعے انصاف کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی۔

امریکی ریاست کولوراڈو کے اٹارنی جنرل فِل ویزر کے مطابق ’گوگل کی جانب سے کاروباری حریفوں کے خلاف اقدامات اس کی سرچنگ کی اجارہ داری کو تقویت دیتے ہیں اور حریفوں کو بھی سروس سے باہر رکھنے کے ساتھ ساتھ صارفین کے کسی دوسری کمپنی کے استعمال کے حق کی بھی تلفی کرتے ہیں۔‘

مدعیان کے مطابق گوگل کے اقدامات نے کاروباری اداروں اور صارفین کے مفادات کو نقصان پہنچایا، مقدمے میں مالی ہرجانے اور مارکیٹ میں مسابقت کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب گوگل کے ترجمان نے کہا ہے کہ کمپنی اپنے خلاف ان بے بنیاد الزامات کا دفاع کرے گی، گزشتہ دہائیوں میں ڈیجیٹل اشتہاروں کی قیمتوں میں ہونے والی کمی اس بات کا ثبوت ہے کہ مسابقت موجود ہے۔

واضح رہے کہ اکتوبر میں بھی امریکی وزارت انصاف نے گوگل کے خلاف اعتماد کو نقصان پہچانے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here