لاہور: پاکستان نے سعودی عرب کو تین ارب ڈالر قرضے کی دوسری قسط ادا کر دی ہے، دوسری قسط میں ایک ارب ڈالر واپس کیے گئے ہیں۔
پاکستان نے سعودی عرب کو قرض ادائیگی کیلئے متبادل ذرائع سے رقم کا انتظام کیا ہے، اس حوالے دوست ملک چین ایک بار پھر پاکستان کی مدد کو آیا ہے اور اس نے ایک ارب ڈالر فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
رواں سال حکومت نے کتنا قرضہ لیا اور کتنا واپس کیا؟
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق کفالہ کا نظام تبدیل کرنے کا فیصلہ
سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر کی شرح میں 28.9 فیصد اضافہ
اس سے قبل مئی 2020ء میں سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط واپس کی گئی تھی، یوں پاکستان تین ارب ڈالر کے مجموعی سعودی قرضے میں سے اب تک دو ارب ڈالر قسط وار واپس کر چکا ہے جبکہ تیسری اور آخری قسط آئندہ ماہ جنوری میں ادا کی جائے گی۔
سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر ادائیگی کے بعد سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 13.3 ارب ڈالر رہ گئے ہیں۔
پاکستان سعودیہ کو اگلی قسط ادا کرنے کیلئے متبادل ذرائع سے رقم کے حصول کیلئے کوشاں ہے، اس مقصد کیلئے وزارت خزانہ آئندہ کچھ ہفتوں میں یوروبانڈز جاری کرے گی جس سے 700 ملین ڈالر کے قریب حاصل کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت قائم ہونے کے محض تین ماہ بعد اکتوبر 2018ء میں زرمبادلہ ذخائر کو سہارا دینے کیلئے سعودی عرب نے تین سال کے لیے 6.2 ارب ڈالر کا پیکیج دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
اس سعودی پیکج میں سے پاکستان کے ادائیگیوں کے توازن سے متعلق مسائل حل کرنے کے لیے تین ارب ڈالر کی مالی معاونت اور ملتوی شدہ ادائیگیوں پر 3.2 ارب ڈالر کی تیل فراہمی شامل تھی۔