پشاور: خیبرپختونخوا کے چھوٹے تاجروں نے صوبائی حکومت کو ‘کورونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزی’ کے بہانےشاپنگ مالز اور دیگر کاروباری مراکز کو بند کرانے پر احتجاج کی دھمکی دے دی ہے۔
تاجروں نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے کووڈ ایس او پیز کی خلاف ورزی کی بنیاد پر پہلے ہی کئی دکانداروں کو جرمانے عائد کر رہی ہے جس سے چھوٹے تاجروں کو یومیہ لاکھوں روپوں کا نقصان ہو رہا ہے۔
نمائندہ پرافٹ اردو سے بات کرتے ہوئے صدر کے پی تاجر اتحاد مجیب الرحمان نے موجودہ صوبائی حکومت کا کورونا وائرس کی آڑ میں شاپنگ مالز بند کرانے کی کارروائیوں کو ‘کاروباری برادری کا معاشی قتلِ عام’ قرار دیا۔
صدر کے پی تاجر اتحاد نے کہا کہ “گزشتہ دو دہائیوں سے صوبے میں امن و امان کی ابترصورتحال کے باعث تاجروں کو اربوں روپے مالیت کا نقصان ہو چکا ہے اور اب لاک ڈاؤن نے انکی معاشی صورتحال کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری مراکز بند کرنے کی بجائے حکومت کو تاجروں کو معاوضے فراہم کرنے چاہیے تھے، مجیب نے کہا کہ حکومت نے صنعتوں کے لیے حالیہ امدادی پیکیج کا اعلان کیا تھا لیکن صوبے میں لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے والے چھوٹے تاجروں کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے:
کورونا وائرس، ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹنگ کے آغاز کیلئے قومی پالیسی تشکیل
کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی، کراچی میں 100 سے زائد ریستوران بند
مہلک کورونا کے باوجود کیا چیز ہے جو تاجروں کو کاروبار کھولنے پر مجبور کیے ہوئے ہے؟
مجیب الرحمان نے مزید کہا کہ “رواں برس کے آغاز میں کورونا وائرس کی پہلی لہر کے تباہ کن اثرات سے سنبھلے نہیں تھے کہ ضلعی انتظامیہ ہماری دکانوں کو ایک بار پھر بند کروا کر ہمیں گھر بھیجنا چاہتی ہے”۔
انہوں نے کہا کہ حکومت لوگوں کو ان کے قانونی کاروباروں سے محروم کرنے کی بجائے تعلیم، روزگار، صحت اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
صدر کے پی تاجر اتحاد نے مزید کہا کہ “اگر حکومت اور ضلعی انتظامیہ شاپنگ مالز اور مارکیٹوں کو کورونا وائرس ایس او پیز کی آڑ میں بند کرنے سے باز نہ آئی تو کاروباری برادری صوبے بھر میں حکومت مخالف احتجاج کرنے پر مجبور ہو گی”۔