اقوام متحدہ: سکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین پر امتیازی رویوں کے تصور میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور دنیا بھر کے ترقی پذیر ممالک میں لوگ امیر ممالک میں ویکسین کی بڑے پیمانے پر تیاریوں اور خریداری کو حسرت کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں اگلے دو ماہ میں عالمی ادارہ صحت کے پروگرام کے تحت ویکسین خریدنے اور غریب ترین اقوام کو اس کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے 4.2 ارب ڈالر کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
فائزر اور بیون ٹیک نے کورونا ویکسین کی منظوری کے لیے درخواست دے دی
روسی کورونا ویکسین سپوتنک 95 فیصد موثر، فی خوراک قیمت کتنی ہو گی؟
’ویکسین کے باوجود کووڈ-19 کی معاشی تباہ کاریاں جاری رہنے کا خدشہ‘
ابوظہبی، کوورونا ویکسین کی 7 کروڑ خوراکیں ذخیرہ اور تقسیم کرنے کا اعلان
کورونا ویکسین خریدنے کیلئے پاکستان عالمی بنک سے 153 ملین ڈالر امداد لے گا
سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ کورونا کے خلاف ویکسین کو عالمی اثاثہ سمجھا جائے اور یہ کرہ ارض پر موجود ہر انسان کے لیے میسر ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صحت عامہ کے دیگر اقدامات کے ساتھ ویکسین اس وبا پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہو گی اس لیے وبا کے خاتمے کے لیے ویکسین دنیا کے تمام انسانوں کے لیے دستیاب ہونی چاہئے ۔
واضح رہے کہ فائزر اور بیون ٹیک کی تیار کردہ ویکسین کا استعمال دنیا میں سب سے پہلے برطانیہ میں منگل (8 نومبر) کو کیا گیا ہے۔
اس سے قبل برطانیہ اور یورپی یونین نے کہا تھا کہ انہوں نے ویکیسن بنانے والی کمپنیوں سے کروڑوں خوراکیں خریدنے کیلئے معاہدے کر لیے ہیں۔
ایسے میں کئی ممالک اپنے عوام کو کورونا ویکسین مفت فراہم کرنے کا بھی اعلان کر چکے ہیں، حال ہی میں ترکی کے وزیر صحت نے بھی ترک عوام کو کروڑوں ویکسینز مفت لگانے کا اعلان کیا ہے۔