دنیا کی بڑی کار ساز کمپنی واکس ویگن (Volkswagen) نے 2022ء سے پاکستان میں اپنا مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے میں دلچسپی ظاہر کر دی۔
جرمنی سے تعلق رکھنے والے ملٹی نیشنل واکس ویگن گروپ کا شمار بڑے آٹوموبائل گروپس میں ہوتا ہے، اس گروپ کی ذیلی کمپنیوں میں بینٹلی، پورشے، آؤڈی، لیمبورگنی، سِیٹ اور سکوڈا آٹو شامل ہیں۔
واکس ویگن پریمئیر موٹرز کے نمائندے کے مطابق پاکستان میں کمپنی کی جانب سے Amarok نامی پک اَپ ٹرک متعارف کرایا جائے گا جو ٹویوٹا ہائی لکس ریویو کی طرز پر سنگل اور ڈبل کیبن پر مشتمل ہو گا۔
یہ بھی پڑھیے:
پہلا الیکٹرک وہیکلز چارجنگ سٹیشن اسلام آباد میں قائم
کورونا وائرس کے باوجود ہنڈائی نے نئی سیڈان گاڑیاں متعارف کروا دیں
کیا الیکٹرک گاڑیاں پاکستان میں بگ تھری کی اجارہ داری کا خاتمہ کر سکیں گی؟
ماسٹر موٹر اور فوٹون کے درمیان پاکستان میں گاڑیاں تیار کرنے کے معاہدے پر دستخط
میڈیا رپورٹس کے مطابق Amarok ٹویوٹا ہائی لکس اور Isuzu D-Max کا مقابلہ کرے گی جبکہ اس کی ٹرانسپورٹر وین کِِیا گرینڈ کارنیوال اور ہونڈائی گرینڈ سٹاریکس کے مقابل آئے گی۔
جرمن آٹو موٹیو واکس ویگن پاکستان میں گرین فیلڈ سٹیٹس کے تحت گاڑیاں تیار کرے گی، کمپنی نے حکومتی آٹو ڈویلپمنٹ پالیسی (2016-2021ء) کے تحت یہ سٹیٹس حاصل کیا ہے۔
مذکورہ پالیسی کے بعد حال ہی میں ایک درجن کے قریب آٹوموبائل کمپنیوں نے پاکستان میں اپنے اسمبلنگ پلانٹس لگانے کا آغاز کیا ہے جن میں کِِیا موٹرز بھی شامل ہے۔
اے ڈی پی پالیسی جون 2021ء میں ختم ہو جائے گی تاہم نئی کمپنیوں کی جانب سے متعارف کرائے گئے ماڈلز کو ڈیوٹیز پر چھوٹ دی جائے گی۔
مذکورہ آٹوموبائل کمپنی کی جانب سے ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا کہ وہ پاکستان میں مسافر گاڑیوں کا آغاز کب کرے گی، یہ مدِنظر رہے کہ واکس ویگن گاڑیوں کی قیمتیں بڑی آٹوموٹیو کمپنیوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہیں۔