اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ قابل ٹیکس آمدن رکھنے والے افراد اور کمپنیوں کو ٹیکس ریٹرن فائل کرنا چاہئیے کیونکہ اب آمدن چھپانا ممکن نہیں ہے اور ایف بی آر کو اس حوالے سے تمام معلومات حاصل ہیں۔
ترجمان ایف بی آر کے مطابق 10 لاکھ ٹیکس فائلرز ایسے ہیں جو قابل ٹیکس آمدن نہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں تاہم ان کی آمدن کے واضح ثبوت موجود ہیں، 35 لاکھ این ٹی این ہولڈرز پر ٹیکس ریٹرن فائل کرنا قانوناََ لازم ہے مگر وہ ایسا نہیں کر رہے۔
یہ بھی پڑھیے:
ایف بی آر کا ملک بھر میں اشیاء کی فروخت کی الیکٹرانک مانیٹرنگ کا فیصلہ
کورونا کے علاج سے متعلق 61 طبی مصنوعات پر سیلز ٹیکس ختم
چھوٹے مینوفیکچررز کیلئے یک صفحاتی انکم ٹیکس گوشوارہ متعارف
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب نے 43 کروڑ روپے پراپرٹی ٹیکس جمع کر لیا
اسی طرح ترجمان ایف بی آر کے بقول 74 لاکھ افراد ایسے ہیں جن کا وِد ہولڈنگ ٹیکس تو کٹ رہا ہے مگر قانون کے مطابق وہ ٹیکس ریٹرنز فائل نہیں کر رہے۔
ترجمان ایف بی آر نے کہا کہ ایک لاکھ رجسٹرڈ کمپنیوں میں سے 50 ہزار سے زائد قانون کے مطابق ٹیکس ریٹرنز فائل نہیں کر رہیں، اسی طرح ایک لاکھ 5 ہزارایس ٹی آر این ہولڈرز بھی قانون کے مطابق ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کر رہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ تمام افراد اور کمپنیاں ٹیکس نیٹ سے باہر ہونے کی وجہ سے ایماندار ٹیکس دہندگان پر بوجھ کا سبب ہیں۔
ترجمان نے قابل ٹیکس آمدن رکھنے والے افراد اور کمپنیوں کو ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کیلئے ایف بی آر سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آمدن چھپانا ممکن نہیں اور ایف بی آر کو اس حوالے سے تمام معلومات حاصل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تادیبی کارروائی سے بچنے کیلئے قابل ٹیکس آمدن رکھنے والے افراد اور کمپنیوں کو 8 دسمبر تک ٹیکس ریٹرن فائل کرنے چاہئیے۔