پہلی سہ ماہی: انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعے 1.1 کھرب، موبائل بینکنگ سے 908 ارب کا لین دین

جولائی تا ستمبر تک موبائل فون ٹرانزیکشنز کی مالیت میں 211 فیصد، تعداد میں 139 فیصد اضافہ، 36.4 ملین ٹرانزیکشنز کی گئیں، انٹرنیٹ بینکنگ ٹرانزیکشنز کی تعداد 55 فیصد، مالیت 89 فیصد بڑھ گئی، 18.9 ملین ٹرانزیکشنز ہوئیں

650

اسلام آباد: سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی سہہ ماہی پے منٹ سسٹم ریویو (کیو پی ایس آر) رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال کی پہلی سہہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران موبائل فون بینکنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

رواں مالی سال 2020-21ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران موبائل فون بینکنگ سے کی گئی ٹرانزیکشنز کی مالیت میں 211 فیصد جبکہ تعداد میں 139 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: 

کووڈ 19 کی عالمگیر وبا بینکاری نظام کو کیسے بدل رہی ہے؟

ای کامرس کمپنی کا ایک دن میں آن لائن 56 ارب ڈالرکی فروخت کا نیا ریکارڈ

”ای پے پنجاب“ کے ذریعے 20 لاکھ شہریوں نے 10 ارب سے زائد ٹیکس جمع کرایا

کورونا کے عالمی بحران کی وجہ آن لائن شاپنگ کے رجحانات کیسے بدل رہے ہیں؟

وبا کے دِنوں میں آن لائن خریداری میں اضافہ، پاکستان چین کے تجربے سے کیا سیکھ سکتا ہے؟

گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال میں جولائی تا ستمبر 2020ء کے دوران موبائل فون بینکنگ سے کی گئی ٹرانزیکشینز کی مالیت 211 فیصد اضافہ سے 908.7 ارب روپے تک بڑھ گئی جبکہ ٹرانزیکشنز کی تعداد بھی 139 فیصد کے نمایاں اضافہ سے 36.4 ملین تک پہنچ گئی۔

سٹیٹ بینک رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ بینکنگ ٹرانزیکشنز کی تعداد بھی 55 فیصد اور مالیت 89 فیصد تک بڑھ گئی۔ جولائی تا ستمبر 2020ء کے دوران انٹرنیٹ بینکاری کی سہولیات سے استفادہ کرتے ہوئے صارفین نے 18.9 ملین ٹرانزیکشنز کی ہیں جن کی مالیت 1.1 کھرب روپے تک پہنچ گئی۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بینکنگ صارفین کی سہولیات کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے ڈیجیٹل بینکاری کے شعبہ نے نمایاں ترقی کی ہے اور بینکاری کے صارفین یا سہولت اور کم خرچ خدمات سے مستفید ہو رہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here