اسلام آباد: آسٹریلیا میں مقیم پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر ملک ارسال کرنے کی شرح میں جاری مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 84.6 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے لے کر اکتوبر 2020ء تک کی مدت میں آسٹریلیا میں مقیم پاکستانیوں نے 184.4 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 84.6 فیصد زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
معاشی بہتری کے اعشارے، مسلسل پانچویں ماہ ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زائد
رواں سال پاکستان کی ترسیلات زر کا حجم کیا رہے گا؟ عالمی بینک کی رپورٹ جاری
گزشتہ مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں آسٹریلیا میں مقیم پاکستانیوں نے 99.9 ملین ڈالر کا زرمبادلہ پاکستان بھیجا تھا۔
اکتوبر 2020ء میں آسٹریلیا میں کام کرنے والے پاکستانیوں نے 43.2 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ارسال کیا جبکہ گزشتہ سال اکتوبرمیں یہ رقم 27.6 ملین ڈالر تھی۔
حکومت کی جانب سے ترسیلات زر قانونی ذرائع سے ملک ارسال کرنے کے لئے ترغیبات اور اقدامات کے نتیجہ میں جاری مالی سال کے پہلے چار ماہ میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی شرح میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 26.5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ترسیلات زر کی مد میں 9.431 ارب ڈالر کی ترسیلات زر ہوئیں، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کا حجم 7.591 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔