پاکستان کو 800 ملین ڈالر قرضوں کی واپسی پر ریلیف مل گیا

756

لاہور: پاکستان کو تاحال گروپ 20 کے 14 ارکان سے 800 ملین ڈالر قرضوں کی واپسی پر ہی ریلیف مل سکا ہے جبکہ ایک ارب ڈالر قرضوں کو موخر کرنے کے حوالے سے بقیہ چھ ممالک کی منظوری کا انتظار ہے۔

پاکستان بھی 76 افریقی ممالک کے ساتھ جی گروپ 20 کے اس ڈیبٹ ریلیف پروگرام کا حصہ ہے جس کا مقصد ان ممالک کو کورونا وبا کیخلاف اقدامات میں آسانی فراہم کرنے کیلئے مئی سے دسمبر 2020ء کے درمیان واجب الادا قرضوں پر ریلیف مہیا کرنا ہے، یہ پروگرام اپریل 2020ء میں شروع کیا گیا تھا۔

جن ممالک کے ساتھ پاکستان نے ابھی تک قرضوں کی ادائیگی کا طریقہ کار وضع نہیں کیا ان میں جاپان، روس، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ شامل ہیں۔

ایک مقامی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب تک 14 ممالک نے پاکستان کے ساتھ سات ماہ کے دوران اپنے معاہدوں کی تجدید کی ہے اور پاکستان کو 800 ملین ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی پر چھوٹ دی گئی ہے۔ ان 14 ممالک کے علاوہ دو مزید ممالک کے ساتھ بھی قرضوں میں ریلیف کی مدت میں توسیع کے لیے پاکستان نے رابطہ کیا تھا۔

مذکورہ اخبار کے مطابق اگرچہ چھ ممالک نے ابھی تک قرضوں میں ریلیف سے متعلق معاہدوں کی توثیق نہیں کی، تاہم جی 20 ممالک کی جانب سے دسمبر کے اختتام سے قبل ہی اس ڈیل کو ختم کیے جانے کا امکان ہے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے جی 20 ممالک کو مزید چھ ماہ کے لیے قرضے مؤخر کرنے کی درخواست کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ توقع کی جا رہی ہے کہ پاکستان کو مجموعی طور پر 915 ملین ڈالر کے قرضوں میں ریلیف ملے گا جس میں مالیاتی سال کے جنوری تا جون تک 273 ملین ڈالر سود کی ادائیگی شامل ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here