کورونا بے قابو، ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ

شیڈول امتحانات منسوخ، ووکیشنل سنٹرز کھلے رہیں گے، انٹری ٹیسٹ، ملازمتوں کیلئے امتحانات کی اجازت ہو گی، آن لائن کلاسز ہوں گی، یونیورسٹی ہاسٹلز میں ایک تہائی طلبا کو ٹھہرنے کی اجازت ہو گی

778

اسلام آباد: کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے وفاقی حکومت نے ملک بھر میں تمام تعلیمی ادارے 26 نومبر سے 24 دسمبر تک بند کرنے کا حکم جاری کر دیا جبکہ 25 دسمبر تا 10 جنوری تک سرما کی تعطیلات ہوں گی۔

تعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ سوموار کو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ شفقت محمود نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام تعلیمی ادارے جن میں سکول، یونیورسٹیاں، ٹیوشن سنٹرز 26 نومبر سے 24 دسمبر تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ 25 دسمبر سے 10 جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے 11 جنوری سے دوبارہ اپنی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کریں گے جبکہ اس سے قبل جنوری کے پہلے ہفتہ میں کورونا کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس ہو گا۔

شفقت محمود نے کہا کہ دسمبر میں جو بھی امتحانات ہونا تھے انہیں ملتوی کر دیا گیا ہے تاہم انٹری ٹیسٹ اور ملازمتوں کے لئے ہونے والے امتحانات کی اجازت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں فوری طور پر آن لائن تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا جائے گا، یونیورسٹی ہاسٹلز میں ایک تہائی طلباء کو رہنے کی اجازت ہو گی جس میں وہ طلباء جو دور دراز علاقوں سے ہیں جہاں انٹرنیٹ کی سہولیات میسرنہیں اور غیر ملکی طلباء شامل ہوں گے۔ ہاسٹل میں رہنے کی اجازت کے بارے میں یونیورسٹیاں خود فیصلہ کریں گی۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ پی ایچ ڈی کرنے والے طلباء اور جو طلبا اپنے پراجیکٹ کے لئے لیب میں کام کر رہے ہیں ان کو بھی یونیورسٹی آنے کی اجازت ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیشہ ورانہ تعلیم دینے والے ادارے جہاں طلبا کو فیکٹریوں اور ورکشاپ میں تعلیم دی جا رہی ہے، بھی اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔ سکولوں میں اساتذہ کو آنے کی اجازت ہو گی اور اس بارے میں سکول خود فیصلہ کریں گے کہ انہیں کتنے اساتذہ کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تعلیمی بورڈز کے امتحانات مارچ اپریل کی بجائے مئی جون میں کرانے کی تجویز ہے جبکہ تعلیمی نقصان کو پورا کرنے کے لئے گرمیوں کی چھٹیاں منسوخ کرنے اور نیا تعلیمی سال اگست تک لے جانے کی بھی تجویز ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ گزشتہ چند روز سے ملک میں کورونا کی صورت حال تیزی سے بگڑ رہی ہے اور کیسیز مثبت آنے کی اوسط سات فیصد تک ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی اہم موقع ہے کہ اس بارے میں کوئی فوری فیصلہ کیا جائے تاکہ وبا کے پھیلائو کو روکا جا سکے۔ ایسی صورت حال کو مد نظر رکھ کر یہ فیصلے کئے جا رہے ہیں۔

قبل ازیں اجلاس میں تمام صوبوں کے وزرائے تعلیم نے آن لائن شرکت کی اور اپنے اپنے صوبوں میں کورونا کی صورت حال اور تعلیمی سرگرمیوں سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ انہوں نے اس صورتحال میں تعلیمی سرگرمیوں کے لئے مختلف تجاویز دیں۔ اس موقع پر وزارت صحت کی جانب سے کورونا کی صورتحال پر اجلاس کو بریفنگ دی گئی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here