مہنگائی کی شکایت کرتے پاکستانیوں نے چار ماہ میں 55 کروڑ ڈالر کے سمارٹ فون درآمد کر لیے

879

اسلام آباد: مہنگائی کی شکایتیں کرتے پاکستانیوں نے جاری مالی سال کے پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 55 کروڑ 67 لاکھ ڈالر کے مہنگے سمارٹ فون درآمد کر لیے۔

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اس حوالے سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جاری مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں جولائی تا اکتوبر 2020ء کے دوران موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 556.783 ملین ڈالر تک بڑھ گیا۔

گزشتہ مالی سال میں جولائی تا اکتوبر 2019ء کے دوران 387.741 ملین ڈالر کے موبائل فونز درآمد کیے گئے تھے، اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دورا ن موبائل فونز کی قومی درآمدات میں 169.042 ملین ڈالر یعنی 43.60 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پی بی ایس کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2019ء کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 169 ملین ڈالر جبکہ مالی سال 2018ء میں 179 ملین ڈالر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

اب سمارٹ فون پاکستان میں تیار ہوں گے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سمری منظوری کیلئے بھیج دی

تیسری سہ ماہی: ایپل، ہواوے ، شاؤمی یا سام سنگ میں سے زیادہ سمارٹ فون کس نے بیچے؟

اسی طرح مالی سال 2017ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 141 ملین ڈالر، مالی سال 2016ء کے اسی عرصہ میں 149 ملین ڈالر اور مالی سال 2015ء کے دوران 148 ملین ڈالر کی درآمدات کی گئی تھیں۔

مزید برآں مالی سال 2014ء کی پہلی سہ ماہی میں موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 148 ملین ڈالر جبکہ مالی سال 2013ء کے اسی عرصہ میں 127 ملین ڈالر رہا تھا۔

مالی سال 2012ء کے پہلے تین ماہ میں 97 ملین ڈالر جبکہ مالی سال 2011ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 56 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اس طرح گزشتہ 11 سال کے دوران جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران موبائل فونز کی سب سے زیادہ درآمدات کی گئی ہیں جن کا حجم 528 ملین ڈالر تک بڑھ گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here