اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی ) نے پاکستان کی کرنسی (روپیہ) سے منسلک پہلے قراقرم بانڈ کے اجراء سے 11.4 ملین ڈالر( 1.83 ارب روپے) اکھٹے کر لئے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے یہ بانڈ ایک کثیر جہتی ترقیاتی بینک کے تعاون سے جاری کیا ہے جس کا پاکستان بھی رکن ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق قراقرم بانڈ پاکستانی کرنسی میں آف شور بانڈ ہے جو امریکی ڈالر میں سیٹلڈ ہے، یہ بانڈ ایک بڑے سٹاک ایکسچینج میں بھی رجسٹرڈ ہے۔ قراقرم بانڈ پر منافع کی شرح سال میں دو مرتبہ کی بنیاد پر 7.50 فیصد ہے اور اس کی میچورٹی کی مدت 2023ء تک ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کیلئے ایشیائی ترقیاتی بنک پاکستان کی مدد کرے گا
قرض پر قرض، پاکستان اگلے پانچ برس میں ایشیائی ترقیاتی بنک سے 10 ارب ڈالر لے گا
بیان کے مطابق یہ بانڈ سٹی گروپ گلوبل مارکیٹس کی مدد سے جاری کیا اور یورپین ایسٹ منیجرز میں اس کی فروخت ہوئی۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق بانڈز کی فروخت سے حاصل کردہ فنڈز بینک کے معمول کے مالیاتی وسائل میں شامل ہوں گے۔
قبل ازیں ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان میں مقامی کرنسی میں قرضہ نہیں دیتا تھا تاہم اب یہ طریقہ کار مستقبل کے منصوبوں میں ڈالر کے متبادل کے طور پر بروئے کار لایا جائے گا، توقع ہے کہ اس اقدام سے پاکستان میں نجی شعبہ کو فروغ حاصل ہو گا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے چیف فنانشل افئیرز پیری وان پیٹے گیم نے کہا ہے کہ بہتر طور پر استعمال کرنے سے مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق مقامی کرنسی اور شرح سود کے مقاصد کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستانی روپیہ سے منسلک بانڈ کا اجراء ایک عمدہ اقدام ہے، اس اقدام سے ایشیائی ترقیاتی بینک اور پاکستان دونوں کو یکسان طور پر فائدہ پہنچے گا۔
گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے بھی ایشائی ترقیاتی بینک کو بانڈ کے اجراء پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کی معاشی اور اقتصادی معاونت لائق تحسین ہے، اس اقدام سے پاکستان کے کیپٹل مارکیٹ کو فروغ حاصل ہو گا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے بانڈ کے اجراء میں سٹیٹ بینک کے کردار اور معاونت کو بھی سراہا ہے۔