لاہور: پنجاب حکومت نے زرعی زمینوں کے ساتھ ساتھ قومی و صوبائی ہائی ویز اور موٹرویز کے اردگرد علاقوں کو پنجاب فنانس ایکٹ 2019 کے تحت پراپرٹی ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کر لیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں زرعی زمینوں، قومی و صوبائی ہائی ویز اور موٹرویز کے اردگرد علاقوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا، صوبائی وزراء، مشیران، معاونِ خصوصی، چیف سیکرٹریز اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اجلاس میں شریک ہوئے۔
کابینہ اجلاس میں پنجاب موٹر وہیکل ٹرانزیکشن لائسنسز رولز 2015ء میں ترمیم کی منظوری بھی دی گئی، ترمیم کے مطابق 10 سال سے زائد کا تجربہ رکھنے والے غیرمجاز کار ڈیلرز سے رجسٹریشن کی مد میں مجاز ڈیلرز کے برابر سکیورٹی فیس چارج کی جائے گی جبکہ 10 سال سے کم تجربہ رکھنے والے غیرمجاز کار ڈیلرز سے مجاز ڈیلرز کی نسبت دُگنی سکیورٹی فیس لی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
تاجروں کا پراہرٹی ٹیکس میں 300 فیصد اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
قومی اسمبلی، اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری وقف پراپرٹیز بل 2020ء منظور
صوبائی کابینہ نے پنجاب اوورسیز پاکستانیز ایکٹ 2014ء پر دوبارہ سے عملدرآمد اور ترمیم کی منظوری بھی دی، ترمیم کے بعد اوورسیز کمیشن کے ارکان کی تعداد 23 سے بڑھا کر 27 کر دی گئی ہے جبکہ ضلع و تحصیل کی سطح پر ڈسٹرکٹ اوورسیز پاکستانیز کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔
اسی طرح اجلاس میں ایمرسن کالج (ملتان) کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کی منظوری دی گئی، یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ چلڈرن ہسپتال اور انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ لاہور کو یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ کا درجہ پر اپ گریڈ کیا جائے گا۔
پنجاب کابینہ نے سرکاری کالجوں کے مختلف تعلیمی پروگرامز کے فیز آؤٹ ہونے کے بعد ان کالجوں کے نام بدلنے کی بھی منظوری دی، یکم جنوری 2021ء سے بی اے اور ایم اے کے پروگرامز ختم ہو جائیں گے اور نئے داخلے نہیں دیے جائیں گے۔
ڈگری کالجز کو ایسوسی ڈگری کالج کے نام سے تبدیل کیا جائے گا، پوسٹ گریجوایٹ کالج کو گریجوایٹ کالج جبکہ ایم فل کی ڈگری کے لیے پوسٹ گریجوایٹ کالج ہو گا۔
مزید برآں اجلاس میں لوکل گورنمنٹ لینڈ یوز پلان رولز 2020ء کا جائزہ لیا گیا اور متعلقہ حکام کو اس حوالے سے حتمی تجاویز پیش کرنے کے لیے کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی گئی۔