اسلام آبا: کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث ملک بھر میں جلسے جلوسوں پر پابندی ہو گی جبکہ کاروبار ایس او پیز کے مطابق کھلے رہیں، سکولوں میں صورت حال کا مزید جائزہ لے کر آئندہ ہفتے فیصلہ کیا جائے گا۔
سوموار کو ملک میں کورونا وائرس کی صورت حال کے حوالے سے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیراوعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کا جائزہ لیا گیا۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک بھر میں جلسے جلوسوں پر پابندی ہو گی، حکومتی پارٹی خود بھی اپنا جلسہ منسوخ کر رہی ہے، شادی ہالز کی بجائے کھلی جگہ پر تقریبات منعقد کرنا ہوں گی، تقریب میں 300 سے زائد لوگ شامل نہیں ہوں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فیکٹریاں، دکانیں اور کاروبار بند نہیں ہوں گے، فیکٹریوں، مساجد اور عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی اور دیگر ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا، حالات دیکھ کر ایک ہفتے بعد سکولوں سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا، سکولوں میں سردیوں کی چھٹیاں زیادہ اور گرمیوں کی چھٹیاں کم بھی کی جا سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کا کورونا سے انتقال
کورونا بے قابو، بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی، سینما، مزارات فی الفور بند کرنے کی تجویز
کورونا ویکسین بنانے والی کمپنی کے شئیرز کی قیمت آسمان پر، کروڑوں ڈالر کے حصص پہلے دن فروخت
میڈیا کو بریفنگ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گذشتہ 10 روز کے دوران پاکستان میں کورونا کیسز چار گنا بڑھ گئے ہیں، اموات کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور شرح ایک دن میں چار، پانچ سے بڑھ کر25 ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ احتیاط نہ کی تو ہسپتالوں پر دوبارہ دبائو بڑھے گا، صورت حال مزید بگڑ سکتی ہے کیونکہ وائرس اب زیادہ شدت سے پھیل رہا ہے، مریضوں کی یہی تعداد برقرار رہی تو جون جیسی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے جب ہسپتال مریضوں سے بھر گئے تھے، ایس او پیز پر عمل کرکے دوسری لہر کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی پہلی لہر کے دوران عوام نے ایس او پیز پر عمل کیا اور احتیاط برتی، مساجد میں رمضان المبارک کے دوران ایس او پیز پر عملدرآمد کیا گیا جس کے باعث ہماری مساجد کھلی رہیں۔
عمران خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے بتایا کہ وہاں پر انتخابات کے بعد کورونا کے پھیلائو میں تیزی آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹائیگر فورس موبائل فون کے ذریعے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی نشاندہی سمیت عملدرآمد یقینی بنانے میں تعاون کرے گی۔ کورونا کے پہلے مرحلہ میں بھی ہم نے مل کر کورونا کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی اور اگر اب بھی ہم نے ایس او پیز پر عمل کیا تو لوگوں کے ساتھ ساتھ اپنے کاروبار اور معیشت کو بھی بچا لیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پوری دنیا میں وائرس کی دوسری لہر شدت اختیار کر رہی ہے، امریکہ، انگلینڈ، بھارت اور دوسرے ملکوں میں کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان پر اﷲ کا خاص کرم رہا، پاکستان کی نسبت بھارت اور ایران میں حالات زیادہ خراب ہیں، بھارت میں لاک ڈائون کے باعث معاشی صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے۔