فوجی سیمنٹ کو فروخت کی مد میں ڈبل فگر گروتھ کی اُمید

عسکری سیمنٹ کے ساتھ معاہدے اور بجلی کی قیمتوں میں رعایت کے نتیجے میں کمپنی کو کروڑوں روپے کی بچت ہوگی، توسیع کے منصوبے پر بھی کام شروع

2151

لاہور: فوجی سیمنٹ کمپنی کو مالی سال 2019-20ء میں سیمنٹ ڈسپیچز کی مد میں ڈبل فگر گروتھ کی اُمید ہے جس کا اظہار کمپنی کی انتظامیہ کی بریفنگ میں کیا گیا ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے ڈپٹی ریسرچ ہیڈ شنکر تالریجا کا اس حوالے سے پرافٹ اردو سے گفتگو میں کہنا تھا کہ کمپنی نے عسکری سیمنٹ کے ساتھ خدمات کے اشتراک کا ایک معاہدہ کیا ہے جس کی بنا پر اسے سالانہ 10 کروڑ روپے کی بچت ہونے کا امکان ہے۔

شنکر تالریجا کے مطابق ”کمپنی گرین فیلڈ سیمنٹ پلانٹ کے قیام کے لیے این او سی حاصل کرنے کے لیے ابتدائی مراحل میں ہے جبکہ کمپنی کے توسیعی منصوبوں کے حوالے سے مزید معلومات اگلے تین سے چھ ماہ میں جاری کی جائیں گی، یہ توسیع 60 فیصد قرض اور 40 فیصد ایکویٹی کی مدد سے ہو گی۔‘‘

انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں رعایت کے اعلان کے نتیجے میں کمپنی انتظامیہ  کو ڈھائی سے تین کروڑ روپے کی بچت کی اُمید ہے، اسی طرح اگر بجلی کے رعایتی نرخوں سے فائدہ اُٹھایا گیا تو کمپنی کو آٹھ سے ساڑھے آٹھ کروڑ روپے کی بچت ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

اقتصادی سست روی کے بعد پاکستانی سیمنٹ سیکٹر کی تیزترین بحالی

ترکی کا بڑا کاروباری گروپ پاکستانی رئیل سٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرے گا

کمپنی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کنسٹرکشن سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لیے دی جانے والی ایمنسٹی سکیم کی مد میں سیمنٹ کی مانگ میں اضافہ ہونا ابھی باقی ہے کیونکہ بہت سے منصونے ابھی رجسٹریشن کے مرحلے میں ہیں۔

شنکر تالریجا کے مطابق اگر پیداواری لاگت میں اضافہ نہ ہوا تو سیمنٹ کی قیمتیں مستحکم رہیں گی، فوجی سیمنٹ کا موجودہ مارکیٹ شئیر آٹھ سے ساڑھے آٹھ فیصد ہے اور کمپنی کی پیداواری صلاحیت میں توسیع تک اس میں تبدیلی کی کوئی اُمید نہیں ہے۔

انہوں نے پیشگوئی کی کہ داسو ڈیم اور بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے اگلے پانچ سے چھ سالوں میں  بالترتیب 25 لاکھ اور 35 سے  45 لاکھ ٹن سیمنٹ کی ضرورت پڑے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here