اسلام آباد: بیرون ممالک مقیم پاکستانی کارکنوں نے مسلسل پانچویں ماہ (اکتوبر) دو ارب ڈالر سے زائد ترسیلات زر پاکستان بھجوا دیں جو اکتوبر 2019ء کے مقابلے 14 فیصد زیادہ ہیں۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس بحران کے باوجود مسلسل پانچویں ماہ باہر مقیم پاکستانیوں نے دو ارب روپے سے زائد ترسیلات پاکستان میں ارسال کی ہیں۔
سٹیٹ بینک کے مطابق اکتوبر 2020ء کے دوران ترسیلات زر 2 ارب 30 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے 14 فیصد زیادہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
ترسیلات زر میں اضافہ کیلئے دنیا کو پاکستان جیسے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے: آئی ایم ایف
2021ء تک عالمی ترسیلات زر میں 14فیصد کمی واقع ہو جائے گی : ورلڈ بنک
گزشتہ دس سالوں میں پاکستان کی مجموعی برآمدات281 ارب ڈالر، ترسیلات زر 182 ارب ڈالر رہیں
رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) میں مجموعی ترسیلات زر کا حجم 26.5 فیصد اضافے سے 9 ارب 40 کروڑ ڈالر رہا، سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 30 فیصد، امریکا سے 16 فیصد اور برطانیہ سے 14 فیصد اضافی ترسیلات زر ارسال کی گئیں۔
گزشتہ ماہ ترسیلات زر مجموعی طور پر بڑھ کر 7.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں تھیں جو گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں31.1 فیصد زیادہ تھیں۔
یاد رہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جولائی میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر 2 ارب 76 کروڑ ڈالر موصول ہوئی تھیں، یہ جون 2020ء کی نسبت 12.2 فیصد جبکہ جولائی 2019ء کی نسبت 36.5 فیصد زیادہ ہیں۔
سٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ جولائی 2020 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں ترسیلات زر میں ساڑھے 36 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ کسی ایک مہینے میں پاکستان میں آنے والی ترسیلات زر کی بلند ترین سطح ہے۔