جکارتہ: انڈونیشیا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ چینی دوا ساز کمپنی سائنووک بائیو ٹیک کی تجرباتی ویکسین 90 لاکھ شہریوں کو دینے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
انڈونیشیا کے بحری امور اور سرمایہ کاری کے وزیر نے توقع ظاہر کی ہے کہ ویکسنیشن کا عمل دسمبر کے تیسرے ہفتے میں شروع کر دیا جائے گا۔
انڈونیشیا کے حکام کے مطابق ویکسین سے انڈونیشیا کے سیاحتی صوبے بالی میں وائرس سے متعلق پاپندیاں ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
کورونا ویکسین کب تک دستیاب ہو گی؟
روس، کورونا کی دوسری ویکسین رجسٹرڈ، تیسری پر کام جاری
امیر ملکوں نے دستیابی سے قبل ہی ویکسین کا 51 فیصد سٹاک خرید لیا
امریکی کمپنی کو کوویڈ-19 ویکسین کے ٹرائلز اچانک کیوں روکنا پڑے؟
چین کا ترقی پذیر ممالک کو کورونا ویکسین فراہمی کیلئے”کوویکس“ کیساتھ معاہدہ
واضح رہے کہ اکتوبر کے تیسرے ہفتے کورونا وائرس کی روک تھام کےلیے چینی کمپنی سینو ویک بائیو ٹیک کی تجرباتی ویکسین برازیل میں انسانی آزمائش کے آخری مرحلے میں محفوظ قرار دی گئی تھی۔
سینویک دنیا کی پہلی کمپنی تھی جس نے آخری مرحلے کے ٹرائل کے نتائج جاری کیے اور اس طرح کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ویکسین کی تیاری میں چین کو دنیا کے دیگر ممالک پر سبقت حاصل ہو چکی ہے۔