نیویارک: امریکی فارما کمپنی فائزر (Pfizer) اور جرمن کمپنی بائیو ٹیک (BioNtech) نے دعویٰ کیا ہےکہ ان کی تیار کردہ کورونا وائرس سے بچائو کی ویکسین ہزاروں رضاکاروں پر ٹرائل کے دوران 90 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئی ہے۔
یہ کورونا وائرس کی وبا کے خلاف جنگ میں اب تک کی سب سے حوصلہ افزاء طبی پیش رفت ہے جس کے بعد دنیا کو تباہی سے دوچار کر دینے والی وباء پر قابو پانے کی امید پیدا ہوئی ہے۔
دونوں کمپنیوں نے ویکسین کے ابتدائی نتائج جاری کر دیے ہیں تاکہ وہ مزید تحقیق میں ویکسین کے محفوظ ہونے کی تصدیق پر حکام سے ایمرجنسی استعمال کی منظوری کے لیے رجوع کرسکیں۔
ان نتائج کی بنیاد اتبدائی تجزیے پر مبنی ہے جس میں امریکا اور دیگر پانچ ممالک میں 44 ہزار کے قریب افراد کو شامل کیا گیا تھا اور 94 رضاکار جو پلیسبو اور ویکسین حاصل کرنے والے دو گروپس پر مشتمل تھے، کا سامنا کووڈ 19 سے ہوا۔
یہ بھی پڑھیے:
امیر ممالک نے دستیابی سے قبل ہی کورونا ویکسین کا 51 فیصد سٹاک خرید لیا
انڈونیشیا کا 90 لاکھ شہریوں کو چین کی تیار کردہ تجرباتی ویکسین دینے کا اعلان
چین کا ترقی پذیر ممالک کو مستقبل میں کورونا ویکسین کی فراہمی کیلئے”کوویکس“ کیساتھ معاہدہ
کمپنی کی جانب سے ان کیسز کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، یعنی ویکسین لینے والے کتنے افراد میں بیماری کی تشخیص ہوئی، بلکہ یہ کہا گیا ہے کہ ابتدائی حفاظتی شرح میں تحقیق کے اختتام تک تبدیلی آ سکتی ہے۔
تاہم 90 فیصد سے زیادہ افادیت سے عندیہ ملتا ہے کہ 94 میں سے ویکسین لینے والے بہ مشکل 8 افراد ہی کووڈ 19 سے متاثر ہوئے ہوں گے۔
فائزر کے چیئرمین البرٹ بورلا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تیسرے آزمائشی مرحلے کے پہلے حصے میں آنے والے نتائج سے ظاہر ہوتا ہےکہ ہماری ویکسین کورونا وائرس کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
فیزر کے ویکسین تیار کرنے والے سائنسدان بل گروبر کا کہنا ہے کہ یہ عوامی صحت کے لیے عظیم دن ہے کیونکہ ان حالات سے نکلنے کا راستہ نظر آیا ہے جن میں اس وقت دنیا پھنس کر رہ گئی ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ویکسین کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کورونا ویکسین جلد آ رہی ہے اور اطلاعات ہیں کہ یہ ویکسین 90 فیصد تک مؤثر ہے، یہ ایک بہت بڑی خبر ہے جس سے سٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی آئی ہے۔