اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) نے میونسپل کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) سے مطالبہ کیا ہے کہ پراپرٹی ٹیکس میں 300 فیصد اضافہ فوری واپس لیا جائے۔
اسلام آباد چیمبر میں منعقدہ اجلاس میں صدر آئی سی سی آئی سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ بیک وقت کسی بھی ٹیکس میں غیرمعمولی اضافے کی مثال نہیں ملتی، انہوں نے متعلقہ حکام سے کاروباری برادری کو غیرضروری مالی بوجھ سے بچانے کے لیے غیرمنصفانہ فیصلے کو واپس لینے کی درخواست کی۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری ٹیکس ادائیگی کے خلاف نہیں تاہم کسی بھی قسم کی ٹیکس ریشنلائزیشن مناسب انداز میں کی جانی چاہیے، ایک دم سے ٹیکسوں کی مد میں رئیل اسٹیٹ پر بھاری محصولات عائد کرنا مکمل طور پر ناانصافی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
قومی اسمبلی، اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری وقف پراپرٹیز بل 2020ء منظور
برطانوی عدالت کا بانی ایم کیو ایم سے منسلک 6 پراپرٹیز منجمد کرنے کا حکم
سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ آئی سی سی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے اس اقدام کے خلاف سٹے آرڈر لے رکھا ہے اور عدالت نے ایم سی آئی کو اس کیس کا فیصلہ آنے تک گزشتہ ریٹس کی بنیاد پر ہی پراپرٹی ٹیکس چارج کرنے کی ہدایت کی تھی۔
تاہم بدقسمتی سے عدالتی حکم کو قبول کرنے کی بجائے ایم سی آئی نے گزشتہ چند ماہ کے دوران سود سمیت پراپرٹی ٹیکس کے ریٹس بڑھا کر نئے بلز جاری کر دیے ہیں۔
آئی سی سی آئی کی رکن فاطمہ عظیم اور عبدالرحمان نے کہا کہ ایم سی آئی کے کئی معاملات سی ڈی اے کو منتقل کیے جا چکے ہیں، انہوں نے چئیرمین سی ڈی اے سے کاروباری برادری اور اسلام آباد کے شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ایم سی آئی کے غیرمنصفانہ فیصلے کو واپس لینے کی درخواست کی۔
چیمبر اراکین نے ایم سی آئی سے پراپرٹی ٹیکس سمیت تمام ٹیکسوں کو ریشنلائز کر کے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس ادا کرنے کے قابل بنانے کی درخواست کی۔