پی آئی اے کی نو ماہ کی مالیاتی کارکردگی کے نتائج جاری ، بھاری نقصان

قومی ائیر لائن کو رواں برس 30 ستمبر تک 39.9 ارب روپے کا نقصان ہوا، گزشتہ برس کے اس عرصے میں اس نے 4.71 ارب روپے کا خالص منافع کمایا تھا مگر رواں برس سات کروڑ روپے کا خالص نقصان اُٹھانا پڑا

731

لاہور : پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ ( پی آئی اے )  نے رواں برس کے نو ماہ کی مالیاتی کارکردگی  کے نتائج جاری کردیے۔

ان نتائج کے مطابق قومی ائیر لائن کو رواں برس 30 ستمبر تک 39.9 ارب روپے کا نقصان ہوا تاہم یہ گزشتہ برس  کی نسبت 5 فیصد کم ہے۔ سال 2019 کے اسی عرصے تک قومی فضائی کمپنی کو 42 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔

مزید برآں کورونا وبا کے باعث رواں سال کے نو ماہ میں ائیر لائن کی مجموعی آمدن  30.70 فیصد کم ہوکر 74.4 ارب روپے رہی۔  گزشتہ سال کے اسی عرصے میں اس نے 107.3 ارب روپے کمائے تھے۔

گزشتہ برس کمپنی نے 30 ستمبر تک 4.71 ارب روپے کا خالص منافع کمایا تھا مگر رواں سال کے اس عرصے میں اسے سات کروڑ روپے کے خالص نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیے :

یورپی یونین کی جانب سے پابندی کے باعث پی آئی اے کو بھاری مالی نقصان

چین کیلئے کارگو فلائٹس، ریان ائیر نے پی آئی اے سے بوئنگ 777 طیارے کرائے پر لے لیے

نو ماہ میں کمپنی کے انتظامی اخراجات کا حجم 4.52 ارب روپے رہا جو کہ گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 4.99 ارب روپے تھا۔

رواں برس کے نو ماہ میں آپریشنز کی مد میں خسارہ 8.7 ارب روپے رہا جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 4.9 ارب روپے تھا۔

تاہم کمپنی کے ایکسچینج خسارے میں رواں برس کے نو ماہ میں مجموعی طور پر 34.75 فیصد کمی ہوئی اور یہ  گزشتہ برس کے 11.7 ارب روپے سے کم ہوکر 7.6 ارب ہوگیا۔

پی آئی اے کے نقصان کی ایک بڑی وجہ غیر منافع بخش روٹس پر چلائی جانے والی پروازیں ، غیر ضروری سٹاف،  یونین کی سرگرمیاں اور کرپشن ہے۔

رواں برس قومی ائیرلائن حج اور عمرہ آپریشنز سے بھی محروم رہی جب کہ جعلی پائلٹس کا معاملہ سامنے آنے پر یورپی یونین کی جانب سے لگائی جانے والی پابندی نے بھی اسے مالی طور پر شدید زک پہنچائی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here