اسلام آباد: ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے چار لاکھ میٹرک ٹن گیس درآمد کرنے کی ضرورت پڑے گی۔
ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین عرفان کھوکھر کا میڈیا سے بات چیت میں کہنا تھا کہ رواں برس نومبر تا اگلے برس فروری تک ہر ماہ ایک لاکھ میٹرک ٹن ایل پی جی گیس کی ضرورت ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گیس کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے ایل پی جی کی مانگ بڑھ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
سردیوں میں صنعتوں کو گیس ملے گی یا نہیں ؟ اسد عمر نے واضح کردیا
گیس اصلاحات، سوئی سدرن، سوئی ناردن کےٹکڑے کرنے کا منصوبہ
حکومتی دستاویزات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت موسم سرما میں ملکی ضرورت پوری کرنے کے لیے مقامی طور پر سات لاکھ 53 ہزار 51 ٹن ایل پی جی گیس پیدا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جب کہ تین لاکھ 17 ہزار 263 ٹن گیس درآمد کی جائے گی۔
ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین عرفان کھوکھر کا ایل پی جی کی درآمد کے حوالے سے میڈیا سے گفتگومیں کہنا تھا کہ وہ ٹیکس کی شرح 18 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کرنے پر حکومت کے شکر گزار ہیں اور انہیں اُمید ہے کہ حکومت اس صنعت کو زیرو ٹیکس انڈسٹری بنائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ زیرو ٹیکس کی صورت میں ایل پی جی سستے ترین نرخوں پر دستیاب ہو گی اور یہ قدرتی گیس کے ساتھ مسابقت میں آ جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایل پی جی کی صنعت کو فروغ دینے سے پہاڑی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو سستا ایندھن میسر آئے گا جس کے نتییجے میں ان علاقوں میں ایندھن کی ضروریات پوری کرنے کے لیے درختوں کی کٹائی میں بھی کمی آئے گی۔