اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے ملکی برآمدات کورونا وائرس سے قبل کی سطح پر آنے کا دعوی کر دیا جبکہادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) نے ابھی تک اکتوبر کی برآمدات کے اعدادوشمار جاری ہی نہیں کیے ہیں۔
مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ کورنا وائرس کی وجہ سے اہم عالمی منڈیوں میں رسائی نہ ہونے اور وبا کی دوسری لہر سے پیدا ہونے والی غیریقینی کے باوجود اکتوبر2020ء میں برآمدات کے رجحان میں مثبت شرح نمو برقرار رہی، جولائی 2020ء کے بعد پاکستان کی برآمدات دو ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں اور کورونا وائرس سے قبل کی صورتحال پر واپس آ گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
شمالی یورپ کو پاکستانی برآمدات میں پہلی سہ ماہی کے دوران اضافہ، درآمدات میں کمی
بعد از کورونا پاکستانی برآمدات جنوبی ایشیا میں حریف ممالک پر سبقت لے گئیں، مگر کیسے؟
عبدالرزاق داؤد نے برآمدکنندگان کو حالیہ کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے ایک دوسرے ٹویٹر پیغام میں فارما سیوٹیکل برآمدات میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “مجھے یہ بتاتے خوشی ہو رہی ہے کہ رواں سال ہماری فارماسیوٹیکل کی برآمدات کا اچھا آغاز ہوا ہے۔‘‘
’جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کی برآمدات 68.1 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی ہیں جو گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں 55.6 ملین ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 22.6 فیصد زیادہ ہیں۔‘
مشیرِتجارت کے مطابق یہ کامیابی فارماسیوٹیکل برآمدکنندگان کی سخت محنت اور حکومت کی برآمدات بڑھانے کیلئے مثبت پالیسیوں کی بدولت حاصل ہوئی ہے، انہوں نے فارماسیوٹیکل برآمدات میں اضافے کی وجہ سے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا شکریہ بھی ادا کیا۔