اسلام آباد: قومی ایئر لائن کے حکام نے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق پانچ سالہ کاروباری منصوبے پر عمل پیرا ہے جس کا مقصد ائیرلائن کی عظمت رفتہ کو بحال کرنا ہے۔
حکام کے مطابق بحالی کا منصوبہ پی آئی اے نے وزارت خزانہ، نیشنل بنک آف پاکستان، سٹیٹ بینک، ریجنل ایکوپمنٹ مینو فیکچرر اور انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) کی مشاورت سے بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
پی آئی اے کی ملکیت تاریخی روزویلٹ ہوٹل مستقل بند
پی آئی اے میں احتساب، ایک ماہ میں 54 ملازمین فارغ
تنخواہوں میں کٹوتی سے پی آئی اے ملازمین پریشان، وزیراعظم سے مداخلت کی اپیل
حکام نے بتایا کہ ائیرلائن کے خسارے میں کمی، مسافروں میں اعتماد سازی، آمدن و محصولات میں اضافے اور بین الاقوامی معیارات پر پورا اترنے کےلئے پی آئی اے نے اپنے بیڑے کو اَپ گریڈ کیا ہے اور ڈرائی لیز پر دو نیرو باڈی جہاز بھی بیڑے میں شامل کئے ہیں۔
ماضی قریب میں پی آئی اے نے کرائے پر جہاز حاصل کرنے کے بجائے اپنے طیاروں کے ذریعے حج پروازوں کے آپریشن مکمل کئے، آئندہ بھی ایسا ہی کیا جائے گا۔
حکام نے بتایا کہ سیالکوٹ۔پیرس، سیالکوٹ۔ بار سلونا، پشاور۔شارجہ، پشاور۔العین اور ملتان۔ شارجہ جیسے منافع بخش نئے فضائی روٹس کا آغاز کیا گیا ہے اور خسارے والے روٹس پر آپریشن معطل کرکے منافع بخش روٹس کے لئے پروازوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا۔
اسی دوران سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں گھوسٹ ملازمین اور جعلی ڈگریوں کے حامل عملہ کے ارکان کی برطرفیاں بھی عمل میں لائی گئیں اور ملازمین کی طبی سہولت کو سنٹرلائز کرکے اس مد میں اخراجات میں کمی لائی گئی۔