ای سی سی کا اجلاس: افغان ٹرانزٹ ٹریڈ، ٹیلی کام سیکٹر کے حوالے سے اہم فیصلے

ساحلی علاقوں کے سروے کیلئے 10 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور، سوئی سدرن کو رحمٰن ویل سے 38 ایم ایم سی ایف ڈی گیس مختص کرنے کی منظوری

585

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر ڈیمرج کا معاملہ خوش اسلوبی سے نمٹانے، ٹیلی کام سیکٹر کو ٹیکس چھوٹ دینے سمیت دیگر امور پر اہم فیصلے کیے گئے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، مشیر پٹرولیم ندیم بابر، مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد اور ادارہ جاتی اصلاحات کے لئے وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین نے شرکت کی۔

اجلاس میں ساحلی علاقوں میں سروے کے ضمن میں وزارت دفاع کے لئے 10 کروڑ 94 لاکھ 70 ہزار روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ یہ رقم وزارت سمندری امور نے سرنڈر کی ہے، پاکستان آرمی نے سروے میں معاونت کی پیشکش کی تھی۔

اجلاس میں وزارت سمندری امور کی جانب سے افغان ٹرانزٹ کارگو اور افغانستان کے لئے جانے والے کنٹینرز کے لئے ڈیمرج ختم کرنے کی سمری پیش کی گئی۔

قبل ازیں حکومت نے 22 مارچ سے لے کر 30 ستمبر 2020 تک کی مدت میں کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں افغان ٹرانزٹ کے لئے 75 فیصد ڈیمرج ختم کرنے کے ضمن میں ٹرمینل آپریٹرز کو ہدایت جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اس میں افغان ٹرانزٹ اور افغانستان کے لئے درآمد کنندگان سے حاصل کردہ ڈیمرج چارجز کی وصولی بھی شامل ہے۔ وزیر برائے بحری امور نے ٹرمینل آپریٹرز کو 5 اکتوبر 2020ء سے قبل 75 فیصد ڈیمرج معاف کرنے کی ہدایت جاری کی تھی تاہم ٹرمینل آپریٹرز نے وزارت کی درخواست پر عملدرآمد کرنے سے معذرت کی تھی اور یہ معاملہ ای سی سی کے اجلاس میں لایا گیا تھا۔

ای سی سی نے ہدایت کی کہ ٹرمینل آپریٹرز کے ساتھ کمیٹی بات چیت کا سلسلہ جاری رکھے گی تاکہ معاملے کا خوش اسلوبی سے حل نکالا جا سکے۔

ٹیلی کام سیکٹر کو بعض ٹیکسوں کی معافی کی صورت میں سہولیات فراہم کرنے کی ضمن میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اس حوالے سے تجاویز کی منظوری دی جائے۔ اس سلسلے میں حفیظ شیخ، ڈاکٹرعشرت حسین، حماد اظہر اور عبدالرزاق داﺅد پر مشتمل ذیلی کمیٹی قائم کر دی گئی، تجاویز کی حتمی منظوری کے ضمن میں ایف بی آر کے رد عمل کے مطابق بہتری لائے گی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت توانائی کی سمری پر سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو رحمٰن ویل سے 38 ایم ایم سی ایف ڈی گیس مختص کرنے کی منظوری دی تاہم اس کے لئے ضابطہ جاتی منظوری کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ گیس کی قیمت کا تعین پٹرولیم پالیسی کے مطابق ہو گا۔

ای سی سی نے تاوانیر ایران کے ساتھ 104 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کے معاہدہ کی تجدید کی منظوری بھی دی تاہم وزارت قانون کے جائزے سے اس کو مشروط کر دیا گیا ہے۔ وزارت قانون سے منظوری کی صورت میں یہ معاہدہ 31 دسمبر 2021ء تک نافذ العمل رہے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here