وزارت بحری امور نے ساحلوں کے سروے کے لیے گرانٹ کا مطالبہ کردیا

ساحلوں کا سروے سٹریٹیجک اہمیت کا حامل، انسداد سمگلنگ میں مددگار امر ہے ، بجٹ میں وزارت میری ٹائم افئیرز کے لیے تو رقم مختص کی گئی مگر ہائیڈرو گرافک سروے کے لیے کوئی رقم نہیں رکھی گئی جس کے لیے اب وزارت بحری امور کو 190 ملین روپے درکار ہیں

635

اسلام آباد: وزارت میری ٹائم افئیرز نےکابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) کو ساحلی علاقوں کے سروے کے لیے 190 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ منظور کرنےکی درخواست کردی۔

یہ  درخواست وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر دی گئی۔ جولائی میں وزیراعظم عمران خان نےوزارت میری ٹائم افئیرز کو ساحلی علاقوں کے سروے کے لیے گرانٹ کی منظوری کے لیے سمری ای سی سی میں بھیجنے کا کہا تھا۔

مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے ساحلی علاقوں کے سروے کے لیے وزارت میری ٹائم افئیرز کی مدد کے لیے  پاک فوج کی تجویز کی منظوری  بھی دے دی۔

انہوں نے حکام کو متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے ساتھ منصوبے کی تفصیلات تیار کرکے سمری وزیراعظم آفس بھجوانے کی ہدایت بھی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے :

فواد چوہدری سیالکوٹ کو گوادر جیسا درجہ دینے کا مطالبہ کیوں کر رہے ہیں؟

 افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی سٹیمپنگ ختم کرنا غلط ، اشیا چوری، ملکی مارکیٹ میں فروخت ہوسکتی ہیں

یہاں یہ بتانا بہتر ہوگا کہ فنانس ڈویژن نے مالی سالی 2020-21کے بجٹ میں وزارت میری ٹائم افئیرز کے لیے 1 ہزار 157ملین روہے مختص کیے تھے مگر اس میں hydrographic survey کے لیے رقم مختص نہیں کی گئی تھی۔ اس مقصد کے لیے 190.47 ملین روپے درکار ہیں۔

اس پر وزارت میری ٹائم افئیرز نے فنانس ڈویژن کو hydrographic survey کی مد میں فنڈز مہیا کرنے کی درخواست کی ہے جس  کے حوالے سے ذرائع کا پرافٹ اردو کو بتانا تھا کہ  28 اکتوبر2020 کو مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی سربراہی میں ای سی سی کے ہونے والے اجلاس میں اس پر غورکیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ساحلوں کا سروے سٹریٹجک حوالے سے بہت اہمیت کا حامل ہے اور یہ حکومت کی جانب سے انسداد سمگلنگ کے اقدامات کا اہم حصہ ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here