اسلام آباد : کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) نے آئندہ سیزن کیلئے گندم کی امدادی قیمت 1600 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
یہ فیصلہ مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیرصدارت ہونے والے اجلا س میں کیا گیا، اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ گندم کی امدادی قیمت کا اس کی پیداوار میں اہم کردار ہوتا ہے اور اس سے مارکیٹ کا استحکام اور منافع جڑا ہوتا ہے ۔
2010-11ء سے لے کر اب تک گندم کی امدادی قیمت کا چار بار جائزہ لیا جا چکا ہے اور اس مرتبہ ای سی سی نے یہ قیمت مقرر کرتے وقت پنجاب حکومت کی سفارشات کو مدنظر رکھا ہے اور امدادی قیمت ان سفارشات کے قریب قریب ہی رکھی گئی ہے، پنجاب گندم پیدا کرنے والا ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے :
گندم بحران کے خلاف چاروں صوبوں کا بڑے فیصلے پر اتفاق
ای سی سی نے تین لاکھ چالیس ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دے دی
اس اجلاس میں ای سی سی کو بتایا گیا کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان ( ٹی سی پی ) انٹرنیشنل بڈنگ کے ذریعے یکم جنوری 2021ء تک 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کر لے گی۔
اس کے علاوہ ای سی سی نے وزارت خوراک کی سفارش پر ٹی سی پی کے ذریعے 1.50 ملین میٹرک ٹن کے بجائے 1.80 ملین میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دے دی، یہ اضافی گندم خیبرپختونخوا اور سندھ کی درخواست پر منگوائی جا رہی ہے ۔
تاہم مارچ میں نئی فصل کی آمد کے پیش نظر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے فروری کے بعد گندم کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے۔