کراچی: قومی احتساب بیورو(نیب) نے نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) کے سابق صدر سعید احمد کے خلاف ایک اور انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔
نیب کی مشترکہ تفتیشی ٹیم نے این بی پی کے سیکرٹری بورڈ آف ڈائریکٹرز سے بینک کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔
خیال رہے کہ سعید احمد کے خلاف بینک میں غیرقانونی تقرریوں اور ترقیوں کے الزامات میں پہلے سے تفتیش جاری ہے، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2017ء میں بااثر افراد کے کہنے پر بینک میں من پسند افراد کا تقرر کیا تھا۔
غیرقانونی تقرریوں کے حوالے سے نیب کے تفتیشی افسران نے OG- III افسران کو سینئر ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ کی پوزیشن پر تقرر کرنے کی تفصیلات کے علاوہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تحریری منظوری کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔
نیب اہلکاروں نے بینک میں ترقیوں اور تقرریوں کے قانونی تقاضوں کی تفصیلات بھی طلب کر رکھی ہیں جس کا مقصد ان تقرریوں کا قانونی طور پر جائزہ لینا ہے کہ آیا کہ یہ تقرریاں سٹیٹ بینک کے قواعدوضوابط کے مطابق ہوئیں یا نہیں۔
نیب حکام نے نیشنل بینک کی انتظامیہ سے تقرریوں سے متعلق دیے گئے اشتہارات اور ملازمین کی تنخواہیں طے کرنے کے ریگولیشنز کا ریکارڈ فراہم کرنے کا بھی کہا ہے۔