گیس اصلاحات، سوئی سدرن، سوئی ناردن کے ‘ٹکڑے’ کرنے کا منصوبہ

مجوزہ اصلاحات کے تحت ایک آزاد گیس ٹرانسمیشن کمپنی قائم کی جائے گی، جو دونوں کمپنیوں کیلئے نقل و حمل کا کام کرے گی مگر خود فروخت کرنے کی مجاز نہیں ہو گی

961

اسلام آباد: پٹرولیم ڈویژن نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کو سوئی سدرن اور سوئی ناردرن گیس کمپنیوں کی ان بنڈلنگ ( تمام کاروباری حصے الگ کرنا) کی منظوری دینے کی سفارش کر دی۔

اس حوالے سے ذرائع نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اگلے اجلاس میں دونوں سرکاری گیس کمپنیوں کی اَن بنڈلنگ  کے معاملے پرغور کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ پٹرولیم ڈویژن نے گیس اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور اس کے تحت دونوں گیس کمپنیوں کے کاروباری حصے الگ کرنے کے منصوبے پر کام تیز کر دیا ہے جس کا مقصد گیس کے شعبے میں استحکام لانا ہے ۔

پٹرولیم ڈویژن کے گیس سیکٹر کے اصلاحاتی ایجنڈے (جس کے تحت دونوں سرکاری گیس کمپنیوں کو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا) میں مسابقتی طریقے سے  مالیاتی مشیر کی تعیناتی شامل ہے، اس سلسلے میں جو لاگت آئے گی اس کا بوجھ دونوں کمپنیاں مشترکہ طور پر اُٹھائیں گی۔

یہ بھی پڑھیے:

حکومت کا بجلی، گیس، زراعت کیلئے اربوں کی سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ

تیل و گیس کے پیداواری شعبہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 36.65 فیصد اضافہ

گیس سیکٹر کی میں مجوزہ اصلاحات میں ایک آزاد گیس ٹرانسمیشن کمپنی کے قیام اوراسے دونوں کمپنیوں (سوئی سدرن اور سوئی ناردرن ) کی گیس کی نقل و حمل کا کام سونپنے کی سفارش کی گئی ہے تاہم یہ کمپنی خود گیس فروخت کرنے کی مجاز نہیں ہو گی۔

مزید برآں دونوں کمپنیاں اپنے اپنے دائرہ کار میں متعدد ڈسٹری بیوشن کمپنیاں بھی قائم کریں گی جن کا قیام آبادی، طلب، نیٹ ورک اور کامیابی کے عوامل کو مد نظر رکھ عمل میں لایا جائے گا۔

اس وقت دونوں کمپنیاں (سوئی سدرن اور ناردرن) گیس کی تلاش اور پیداوار کرنے والی اور ایل این جی کمپنوں سے گیس خرید کر مختلف کیٹیگری کے صارفین کو فروخت کر رہی ہیں، یہ دونوں کمپنیاں اوگرا کے لائسنس کے تحت کاسٹ پلس ریٹرن فارمولہ کے تحت کام کر رہی ہیں جب کہ ان کے زیادہ تر حصص کی مالک حکومت پاکستان ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here