پے پال کا کرپٹو کرنسی کے استعمال کی اجازت دینے کا فیصلہ

صارفین نہ صرف پے پال کے آن لائن والٹ میں کرپٹو کرنسی رکھ سکیں گے بلکہ اس کی خریدو فروخت اور اس کے ذریعے اشیا کی خریداری بھی کرسکیں گے۔

759
FILE PHOTO: The German headquarters of the electronic payments division PayPal is pictured at Europarc Dreilinden business park south of Berlin in Kleinmachnow, Germany, August 6, 2019. REUTERS/Fabrizio Bensch/File photo

لندن : پے پال نے اپنے صارفین کو ڈیجیٹل والٹ میں کرپٹو کرنسی یا دیگر ڈیجیٹل کرنسیاں رکھنے کی اجازت دے دی۔ صارفین کمپنی کے آن لائن پلیٹ فارم کا استعمال  کرتے ہوئے ان کرنسیوں کی خرید و فروخت بھی کر سکیں گے۔

یہی نہیں بلکہ صارفین کرپٹو کرنسی کا استعمال کرتے ہوئے پے پال کے 26 ملین مرچنٹس سے اشیاء کی خریداری بھی کر سکیں گے تاہم یہ سہولت 2021ء کے اوائل میں دی جائے گی۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر Dan Schulman کا ایک انٹرویو میں اس حوالے سے کہنا تھا کہ ”پے پال کو اس اقدام کے ذریعے عالمی سطح پر ورچوئل کرنسی کے استعمال کو فروغ ملنے کی اُمید ہے جسے آگے چل کر دنیا کی مرکزی بنک اور بڑی کمپنیاں بھی اپنا سکتی ہیں ۔”

پے پال کے امریکی صارف آئندہ چند ہفتوں میں اس کے آن لائن والٹ میں کرپٹو کرنسی رکھ اور اس کی خرید و فرخت کر پائیں گے، کمپنی  2021ء کے آغاز میں چند دیگر ممالک میں بھی یہ سہولت فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے :

پاکستان میں سال 2020 میں ای کامرس شعبے کی زبردست ترقی

ہیلتھ ٹیک سٹارٹ اپ کا سیڈ راؤنڈ میں ملکی تاریخ کے ریکارڈ فنڈز جمع کرنے کا دعوی

اگرچہ دیگر فن ٹیک کمپنیاں کافی عرصے سے اپنے پلیٹ فارمز پر کرپٹو کرنسی کی خریدو فروخٹ کی سہولت دے رہی ہیں مگر پے پال کی جانب سے اس میدان میں داخلے کے بعد کرپٹو کرنسی کے استعمال کو زیادہ فروغ ملنے کا امکان ہے۔

اپنی فطرت کے باعث صارفین کے لیے کرپٹو کرنسی بہت مقبول ہے مگر بنک اور کاروبار اس میں دلچسپی نہیں رکھتے، اس کی وجہ اس کی ٹرانزیکشنز کا سست اور مہنگا ہونا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اگرچہ پے پال پر کرپٹو کرنسی کا استعمال کرتے ہوئے خریداری کی سہولت تو فراہم کرے گا مگر اس خریداری کے لیے کرپٹو کرنسی کو ڈالر یا کسی دوسری کرنسی میں تبدیل کرنا ہو گا کیونکہ کمپنیاں ورچوئل کرنسی کے عوض اشیاء فراہم نہیں کریں گی۔

اُدھر دنیا کے متعدد مرکزی بنک مستقبل میں اپنی کرنسی کا ڈیجیٹل ورژن جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، 2019ء میں فیس بک جیسی کمپنی  لبرا نامی کرپٹو کرنسی کی تشکیل کیلئے قدم اٹھا چکی ہے، پے پال بھی اس منصوبے کا حصہ تھا مگر بعد میں اس کو اس پراجیکٹ سے نکال دیا گیا تھا۔

پے پال امریکی ڈیپارٹمنٹ آف فنانشل سروسز سے کرپٹو کرنسی سے متعلق مشروط لائسنس حاصل کرنے والی پہلی کمپنی ہے جو ابتدا میں Paxos Trust Company کے اشتراک سے بٹ کوائن سمیت دیگر کرپٹو کرنسیوں جیسا کہ  litecoin،  ethereum اور bitcoin cash کی خریداری کی اجازت دے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here