لاہور: پیپلز لائرز فورم (پی ایل ایف) اور پیپلز سٹوڈنٹ فیڈریشن (پی ایس ایف) کے سرگرم کارکنان نے آزاد جموں کشمیر حکومت سے غیرقانونی سگریٹ بنانے والی کمپنی کے منی ٹرائل سے متعلق تفتیش کے لیے عدالتی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز لائرز فورم کے رہنمائوں علی رضا، ماجد اعوان اور کلیم قریشی نے حکومت سے تین مطالبات کیے، سب سے پہلے وے ورڈ ٹوبیکو کمپنی لمیٹڈ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا، رہنمائوں نے الزام عائد کیا کہ نیشنل بینک کے کلاس 4 کے ملازم نے کمپنی میں 500 ملین روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں این او سی حاصل کیے بغیر غیرقانونی طور پر سگریٹ کی تیاری عروج پر ہے جبکہ حکومت نے کسی کے خلاف کارروائی کا آغاز نہیں کیا۔
پیپلز لائرز فورم نے مطالبہ کیا کہ آزاد کشمیر کے وزیراعظم غیرقانونی کمپنی میں اپنی سرمایہ کاری سے متعلق رپورٹس کی وضاحت کریں، وہ ایڈووکیٹ جنرل اور سابق اے جے کے چیف جسٹس کی تصاویز کو سوشل میڈیا پر استعمال کرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے تھے جیسے وہ اچھوت ہوں۔
لائرز فورم کے رہنمائوں نے دھمکی دی کہ ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ نومبر کے پہلے ہفتے سے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سامنے بھوک ہڑتال کریں گے۔