’کرنٹ اکاؤنٹ پہلی سہ ماہی کیلئے 79 کروڑ 20 لاکھ سرپلس ہو گیا‘

‏پاکستان کیلئے بڑی خوشخبری ہے بالآخر ہم درست سمت میں چل پڑے ہیں، وزیراعظم عمران خان

1066

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ‏پاکستان کیلئے بڑی خوشخبری ہے کہ بالآخر ہم درست سمت میں چل پڑے ہیں۔

بدھ کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماہِ ستمبر میں 73 ملین ڈالر (سات کروڑ 30 لاکھ ڈالر) کے سرپلس کیساتھ کرنٹ اکاؤنٹ پہلی سہ ماہی کیلئے 792 ملین ڈالر (79 کروڑ 20 لاکھ) سرپلس ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران کرنٹ اکائونٹ کو 1492 ملین ڈالر (ایک ارب 49 کروڑ 20 لاکھ) خسارے کا سامنا تھا۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ گزشتہ ماہ (ستمبر) کےدوران برآمدات دو فیصد بڑھیں جبکہ ترسیلاتِ زر میں نو فیصداضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیے: 

مالی سال 2021 میں پاکستانی معیشت کس حال میں ہوگی؟ آئی ایم ایف رپورٹ جاری

معیشت کیلئے اچھی خبر! جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زرمیں 31 فیصد اضافہ

دوسری جانب وفاقی وزیرصنعت و پیداوار حماداظہر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے باوجود پاکستان کا صنعتی شعبہ بحالی کی طرف گامزن ہے۔

ایک بیان حماد اظہر کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لئے لاک ڈائون کے دوران معیشت کے تحفظ کے لئے حکومتی اقدامات کے نتیجہ میں معاشی اشاریوں میں تیزی سے بہتری آئی ہے۔ حکومت کی جانب سے بروقت اور درست فیصلے کیے گئے جن کی وجہ سے معیشت کی بہتری کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

حماد اظہر نے کہا کہ سیمنٹ، آٹو، برآمدات، تعمیرات، فرٹیلائزرز اور بڑی صنعتوں کی پیداوار سمیت دیگر شعبوں میں بڑھوتری ریکارڈ کی گئی ہے۔ پانچ  سال کے بعد پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ سرپلس ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو سرپلس میں تبدیل کرنے والا اہم عنصر درآمدات میں تیزی سے کمی ہے۔

ماہ اگست میں سٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ میں 29 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سرپلس ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 60 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ ہوا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جولائی میں 50 کروڑ 8 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں 71 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔

جولائی سے اگست تک مجموعی طور پر کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 80 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جہاں مالی سال 20-2019 کے اسی عرصے میں ایک ارب 21 کروڑ ڈالر کا خسارہ ہوا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here