ای سی سی نے تین لاکھ چالیس ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دے دی

درآمد کی جانے والی گندم پنجاب ، پاسکو اور خیبرپختونخوا میں تقسیم کی جائے گی، اگلے برس جنوری تک پندرہ لاکھ میٹرک ٹن گندم ملک پہنچ جائے گی : وزارت خوراک

880

اسلام آباد : وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) نے وزارت خوراک کی سفارش پر تین لاکھ 40 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دے دی۔

 اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیرصدرات ہوا جس میں انہوں  نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

اس اجلاس میں وزارت خوراک نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی ) کے ذریعے گندم کی درآمد کی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اس سلسلے میں پانچواں ٹینڈر 9 اکتوبر 2020ء کو جاری کیا گیا اور 14 اکتوبر کو کھولا گیا جس کی بڈنگ  میں چھ پارٹیوں نے حصہ لیا۔

اس بڈنگ میں GTCS نے سب سے کم بولی لگائی جس کی منظوری کے لیے ای سی سی کو سفارش کی گئی، اس کے علاوہ اقتصادی رابطہ کمیٹی سے درآمد کی جانے والی گندم پاسکو، پنجاب اور خیبرپختونخوا کو دینے کی منظوری بھی طلب کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے:

پنجاب حکومت ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی درآمد کرے گی، کابینہ نے منظوری دیدی

گندم کی قیمت میں اضافہ حکومتی بد انتظامی کا نتیجہ ہے : قائمہ کمیٹی

اقتتصادی رابطہ کمیٹی نے یہ بولی منظور کرتے ہوئے تین لاکھ 40 ہزار میٹرک ٹن گندم برآمد کرنے اور مانگ کے مطابق پنجاب، خیبر پختونخوا اور پاسکو کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی ۔

مزید برآں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ٹی سی پی  کے ذریعے روس سے گندم کی درآمد کی اجازت بھی دے دی، اس  ضمن میں روسی حکومت کی پیشکش اور گندم کی درآمد کے حجم کے حوالے سے سمری منظوری کے لیے ای سی سی کو پیش کی جائے گی۔

اس موقع پر وزارت خوراک کا اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتانا تھا کہ اس وقت سٹاک میں پانچ لاکھ ستر ہزار ٹن امپورٹڈ گندم موجود ہے جبکہ ٹی سی پی کے ذریعے مزید 15 لاکھ  میٹرک ٹن گندم اگلے برس جنوری تک ملک میں پہنچ جائے گی۔

وزارت کے حکام کا اپنی بریفنگ میں ای سی سی کو بتانا تھا کہ منسٹری آف فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ملک میں گندم کی قلت سے نمٹنے کے لیے اپنی پوری کوشش کررہی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here