اسلام آباد: وزارت قومی تحفظ خوراک و تحقیق کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دسمبر تک پبلک سیکٹر 16 لاکھ ٹن جبکہ نجی سیکٹر 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرے گا۔
وزارت خوراک سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کے اس وقت پبلک سیکٹر کا سٹاک 49 لاکھ 29 ہزار 716 ٹن ہے، پنجاب میں دو لاکھ 89 ہزار 21 ٹن، سندھ میں 12 لاکھ 59 ہزار 395 ٹن، خیبر پختونخوا میں 88 ہزار 45 ٹن، بلوچستان میں 65 ہزار 82 ٹن اور پاسکو کے پاس چھ لاکھ 27 ہزار 173 ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے۔
وزارت خوراک کے مطابق سرکاری، نجی اور گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدوں کی بنیاد پر گندم درآمد کر کے خسارے کو پورا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) اکتوبر میں چار جہازوں میں دو لاکھ 17 ہزار 125 ٹن گندم درآمد کر رہی ہے۔
وزارت کے مطابق نومبر میں روس سے ایک لاکھ 80 ہزار ٹن گندم گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کے تحت تین جہازوں میں پاکستان پہنچے گی، دسمبر میں ٹریڈنگ کارپوریشن کے ذریعہ 12 جہاز لائے جائیں گے جس میں چھ لاکھ ٹن ٹن گندم لائی جائے گی۔
وزارت خوراک نے کہا ہے کہ جنوری میں ٹریڈنگ کارپوریشن کے مزید 13 جہاز چھ لاکھ 80 ہزار ٹن گندم پاکستان لائیں گے لہٰذا پبلک سیکٹر 16 لاکھ 77 ہزار 125 ٹن گندم درآمد کر رہا ہے۔ وزارت خوراک مستقبل میں آنے والے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے گندم کے اسٹریٹجک ذخائر کو بڑھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
وزارت نے بتایا کہ ملک کو ستمبر میں نجی شعبے کے ذریعہ چار لاکھ 37 ہزار 78 ٹن درآمدی گندم موصول ہوئی ہے۔ اکتوبر میں چھ لاکھ ٹن گندم کے چھ جہاز پاکستان پہنچیں گے۔
نومبر میں نجی شعبہ تین جہازوں میں ایک لاکھ 80 ہزار ٹن گندم لائے گا۔ دسمبر میں دو بحری جہاز ایک لاکھ 20 ہزار ٹن گندم لے کر ملک پہنچیں گے، اس کے نتیجے میں نجی شعبہ 10 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کرے گا۔
وزارت خوراک کا کہنا ہے کہ ملک میں گندم کی وافر مقدار دستیاب ہے اور درآمد کے ذریعے بھی مقدار میں اضافہ ہو گا، نتیجتاً گندم کی کمی نہیں ہو گی۔
واضح رہے کہ جمعرات کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تین لاکھ 40 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔