اسلام آباد: رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان (آر ای اے پی) نے شپنگ کمپنیوں کی جانب سے چارجز میں بے تحاشا اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایسوسی ایشن کی طرف سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی چاول کے برآمدکنندگان نے چین میں اپنے خریداروں کے ساتھ سودے کر رکھے ہیں، اکتوبر، نومبر اور دسمبر میں چاول کا سیزن عروج پر ہوتا ہے، اگر کنٹینرز انتہائی مہنگے داموں (تقریباََ تین گناہ ) دستیاب ہوئے تو بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کرنے سے محروم رہ جائیں گے۔
ایسوسی ایشن کی جانب سے اس خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہ برآمدی آرڈرز منسوخ بھی ہو سکتے ہیں جس کے باعث ملک کو کثیر زرمبادلہ سے محروم ہونا پڑے گا۔
رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے وفاقی وزیر برائے بحری امور سے معاملے میں فوری مداخلت کر کے ملک کے دوسرے سب سے بڑے برآمدی سیکٹر کو ریلیف پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان کا اپنا شپنگ ادارہ (پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن) چین کے روٹس پر اپنے تجارتی جہاز چلائے تاکہ برآمدی شپمنٹس اپنے مقررہ وقت پر منزل پر پہنچ سکیں۔