موٹر سائیکلوں اور رکشوں کی فروخت میں 20فیصد اضافہ

رواں مالی سال جولائی تا ستمبر کے عرصے میں 4 لاکھ 48 ہزار 736 موٹر بائیکس اور تھری وہیلرز فروخت ہوئے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں ان کی تعداد 3 لاکھ 67 ہزار 656 تھی

748

اسلام آباد : مالی سال 2020-21 کی پہلی سہ ماہی ( جولائی تا ستمبر) میں موٹرسائیکلوں اور تھری وہیلرز / رکشوں کی فروخت  گزشتہ مالی سال کی نسبت 20.05 فیصد بڑھ گئی۔

رواں مالی سال جولائی تا ستمبر کے عرصے میں 4 لاکھ  48 ہزار 736 موٹر بائیکس اور تھری وہیلرز فروخت ہوئے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 3 لاکھ   67 ہزار 656 موٹر سائیکلز اور تھری وہیکلز فروخت ہوئے تھے۔

اسی عرصے میں ہنڈا کی موٹر بائیکس  کی فروخت میں گزشتہ برس کی نسبت 22.49 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سوزوکی موٹر سائیکلوں کی فروخت میں 8.66 فیصد کمی ہوئی۔

اسی طرح یاماہا کی موٹربائیکس کی فروخت بھی رواں مالی سال کے جولائی تا ستمبر کے عرصے میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کی نسبت 25.25 فیصد کم رہی۔

یہ بھی پڑھیے :

کورونا کے باوجود ہنڈائی نے نئی سیڈان گاڑیاں متعارف کروا دیں

کیا پاکستان میں بجلی پر گاڑیاں چلانے کا منصوبہ کامیاب ہو پائے گا؟

رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ ( جولائی تا ستمبر ) کے عرصے میں ہنڈا کی موٹربائیکس کے 2 لاکھ 88 ہزار 5 یونٹس، یاماہا کے 4 ہزار 643 یونٹس اور سوزوکی کے 4 ہزار 583 یونٹس فروخت ہوئے ۔

دیگر کمپنیوں میں یونائٹڈ آٹو کے 98 ہزار 363 یونٹس فروخت ہوئے جو گزشتہ برس کی نسبت 21.41 فیصد زائد ہیں، روڈ پرنس کی موٹر سائیکلوں کے 36 ہزار 514 یونٹس یونٹس فروخت ہوئے جو گزشتہ برس کی نسبت 24.20 فیصد زیادہ ہیں۔

روڈ پرنس کے تھری وہیلرز کی فروخت میں گزشتہ برس کی پہلی سہ ماہی کی نسبت 92.87 فیصد اضافہ ہوا اور کمپنی نے رواں مالی سال جولائی تا ستمبر کے عرصے میں 3 ہزار 140 یونٹس فروخت کیے۔ اس عرصے میں چنگ چی کے پانچ ہزار 30 رکشے جبکہ یونائٹڈ آٹوز کے 2 ہزار 182 رکشے فروخت ہوئے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here