ریاض: سعودی عرب کی قومی آئل کمپنی آرامکو نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ تیل کی عالمی طلب 2022ء تک وباء سے قبل کی سطح پر آنے کی توقع ہے تاہم آئل مارکیٹ کو مزید کچھ عرصہ مشکل صورتحال کا سامنا رہے گا۔
آرامکو کے چیف ایگزیکٹو امین نصیر نے انرجی انٹیلی جنس گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث لاک ڈائون کی صورتحال نے آئل مارکیٹ میں تیل کی طلب کو سخت متاثر کیا، اندازہ ہے کہ یہ صورتحال 2022 کے دوران معمول پر آ جائے گی۔
امین نصیر نے بتایا کہ تیل کی عالمی طلب میں آہستہ آہستہ بہتری آ رہی ہے اور زیادہ تر طلب ترقی پذیر ملکوں کی جانب سے ہے، اندازہ ہے کہ مشرقی ایشیا بالخصوص چین میں تیل کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہو گا تاہم اس کا انحصار کورونا وائرس کی نئی لہر کی صورتحال پر ہے۔
دوسری جانب سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے، جس دوران تیل کی عالمی منڈی کی صورت حال اور عالمی اقتصادی نمو کو سپورٹ کرنے سے متعلق ان مارکیٹس کے استحکام اور توازن کو برقرار رکھنے کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔
دونوں رہنماﺅں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تیل پیدا کرنے والے تمام ممالک کی جانب سے تعاون اور اوپیک پلس معاہدے کا پابند رہنے کی ضرورت ہے، اس کا مقصد تیل پیدا کرنے والے ممالک اور تیل استعمال کرنے والوں دونوں کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔