نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس، مہنگائی پر قابو پانے کیلئے لائحہ عمل تشکیل دیدیا

ماحولیاتی عوامل کی بنا پر طلب و رسد کا فرق، عالمی منڈی میں قیمتوں میں اضافہ، شہری علاقوں میں ہول سیل اور ریٹیل کے مابین منافع کا مارجن مہنگائی کی وجہ قرار

617

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے مہنگائی میں کمی کیلئے جامع اور موثر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومتوں اور متعلقہ وزارتوں کے موثر اقدامات سے مہنگائی پر پا لیا جائے گا، قیمتوں میں فرق کو ختم کرنے میں ڈسٹرکٹ مارکیٹ کمیٹیاں اہم اور موثر اقدامات اٹھا سکتی ہے۔

مشیر خزانہ کی زیر صدرات نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (این پی ایم سی) کا اجلاس ہوا جس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق سیّد فخرامام، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹر وقار مسعود، سیکرٹری قومی غذائی تحفظ و تحقیق، سیکرٹری صنعت و پیداوار، صوبائی چیف سیکرٹریز، چیئرمین مسابقتی کمیشن، یوٹیلیٹی سٹورزکارپوریشن اور ادارہ شماریات کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں آٹا، چینی، ٹماٹر، آلو، پیاز اور چکن کی قیمتوں میں اضافہ کا جائزہ لیا گیا اور عام صارفین کو یہ اشیاء مناسب قیمتوں پر فراہم کرنے کیلئے اقدامات پر گفتگو کی گئی۔

متعلقہ وزارتوں نے اجلاس کو قیمتوں میں اضافہ کی وجوہات بشمول ماحولیاتی عوامل کی بنا پر طلب اور رسد میں خلیج، بین الاقوامی منڈیوں میں ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کے رحجان، اور بالخصوص شہری علاقوں میں ہول سیل اور ریٹیل کے درمیان منافع کے مارجن بارے آگاہ کیا۔

اجلاس میں اس بات پر عمومی طور پر اتفاق کیا گیا کہ حالیہ بارشوں اور کوویڈ 19 کی وبا نے صورتحال کو مزید مشکل اور گھمبیر بنا دیا ہے۔

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے مہنگائی میں کمی کیلئے جامع اور موثراقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قیمتوں میں فرق کو ختم کرنے میں ڈسٹرکٹ مارکیٹ کمیٹیاں اہم اور موثر اقدامات اٹھا سکتی ہیں۔

انہوں نے چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ گندم مناسب وقفہ کے بعد جاری کرنے کو یقینی بنایا جائے تاکہ قیمتوں میں فرق کم ہو اور ناجائز منافع خوری کو بھی روکا جا سکے۔

اجلاس میں ملکی ضروریات کیلئے گندم اور چینی کی طلب کو پورا کرنے کیلئے ان کی درآمد کے نظام الاوقات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

مشیر خزانہ کو بتایا گیا کہ پاسکو اور صوبوں کی طلب کے مطابق بین الحکومتی سطح اور ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے 1.8 ملین ٹن گندم کی خریداری کی جائے گی۔

اجلاس کوبتایا گیا کہ ملک میں نومبر تک چینی کے مناسب ذخائر موجود ہیں۔ مشیر خزانہ نے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو اپنے سٹوروں تک ضروری اشیاء کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنانے کی ہدایت کی تاکہ معاشرے کے غریب اور کمزور طبقات کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

ڈاکٹر حفیظ شیخ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ صوبائی حکومتوں اور متعلقہ وزارتوں کے موثراقدامات سے مہنگائی پر پا لیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here