اسلام آباد: جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر ملک بجھوانے کی شرح گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 31.1 فیصد زیادہ رہی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے ترجمان نے بتایا کہ جولائی سے لے ستمبر 2020ء تک کی مدت میں سمندر پار پاکستانیوں نے 7.1 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں زیادہ ہے۔
گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر 2019ء) کے دوران سمندر پار مقیم پاکستانیوں نے 5.5 ارب ڈالر کا زرمبادلہ پاکستان بھیجا تھا۔
ماہانہ حساب سے ستمبر 2020ء کے دوران سمندر پار مقیم پاکستانیوں نے 2.3 ارب ڈالر کی ترسیلات پاکستان بھیجیں جو ستمبر 2019ء کے مقابلے میں 31.2 فیصد اور اگست 2020ء کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ ہیں۔
ترجمان سٹیٹ بینک کے مطابق جون سے لے ستمبر 2020ء تک کی مدت میں مسلسل چوتھے مہینے میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب ترسیلات زر کا حجم 2 ارب ڈالر ماہانہ سے زیادہ ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ستمبر میں ترسیلات زر کی شرح سٹیٹ بینک کے اندازوں سے تھوڑا زیادہ ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان ریمیٹنسز انیشیٹو اور میزبان ممالک میں معیشیت بتدریج کھلنے سے ترسیلات زر میں پائیدار بنیادوں پر اضافہ ہو رہا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء کے باوجود گزشتہ چار ماہ سے ترسیلات زر مسلسل دو ارب ڈالر سے زائد رہیں۔
اپنے ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ رواں سال ستمبر میں بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 31 فیصد اضافہ ہوا جبکہ یہ ترسیلات زر اگست 2020ء کے مقابلہ میں 9 فیصد زیادہ ہیں۔ کورونا وائرس کی وباء کے باوجود ہماری معیشت کے حوالے سے اچھی خبریں ہیں۔