1.63 گنا اوور سبسکرپشنز کے ساتھ آغا سٹیل کے آئی پی او کی بک بلڈنگ کا اختتام

کمپنی کو آئی پی او سے 3.8 ارب روپے حاصل ہونگے جس کا استعمال وہ اپنی ری رولنگ صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے

953

کراچی : آغا سٹیل کے اینیشیل پبلک آفرنگ ( آئی پی او) کی بک بلڈنگ کا عمل سرمایہ کاروں کی جانب سے 1.63 گنا اوورسبسکرپشن کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔

کمپنی کے آئی پی او کو بڑے سرما یہ داروں اور ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی جانب سے اچھا ریسپانس ملا جس کے باعث سٹرائک پرائس، 30 روپے فلور پرائس سے زائد یعنی 32 روپےرہی۔

اسکا مطلب یہ ہوا کہ اس آئی پی او سے آغا سٹیل کو 3.8 ارب روپے حاصل ہونگے۔ یوں یہ سٹیل سیکٹر کا سب سے بڑا آئی پی او بن گیا ہے جبکہ نجی شعبے میں یہ دوسرا بڑا آئی پی او ہے۔

یہ بھی پڑھیے :

پاکستان پیکجنگ کے کاروبار کیلئے بہترین مارکیٹ ہے، ایم ڈی ایکولین گروپ

بروکرز اور انویسٹمنٹ ایڈوائزری فرمز اس آئی پی او میں سبسکرپشن کے لیے پہلے ہی ترغیب دے رہی تھیں جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کی ڈیمانڈ 4.4 ارب روپے تک پہنچ گئی جو کہ آئی پی او کی بک بلنڈنگ کے 2.7 ارب کے سائز سے کہیں زیادہ ہے۔

عام سرمایہ کار بقیہ تین کروڑ حصص 32 روپے کی سٹرائک پرائس پر 14 اور 15 اکتوبر کو سبسکرائب کرسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیے :

معیشت بحالی کی راہ پر گامزن، درمیانی اور طویل مدت کے قرضوں کے حصول میں اضافہ، سٹیٹ بینک

آغا سٹیل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کمپنی آئی پی او سے حاصل ہونے والی آمدن کا استعمال  اپنی ری رولنگ صلاحیت کو ڈھائی لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھا کر ساڑھے چھ لاکھ میٹرک ٹن کرنے کے لیے کرے گی ۔

آغا سٹیل کی سب سے اہم پراڈکٹ reinforcing bars ہیں جو کہ بڑی عمارتوں، سڑکوں ، پلوں وغیرہ جیسے میگا پرجیکٹس کی تعمیر میں استعمال ہوتی ہیں ۔

گزشتہ ہفتے سامنے آنے والی ایک ریسرچ رپورٹ میں  الحبیب کیپیٹل مارکیٹس کا کہنا تھا کہ اسے امید ہے کہ سن 2022  کے ماہ جون تک آغا سٹیل کے حصص کی قیمت 57 روپے کے آس پاس ہوگی جبکہ پرل سیکیورٹیز اور کے اے ایس بی سیکیورٹیز نے مستقبل قریب میں کمپنی کے حصص کی قیمت بلترتیب  50 اور 42 روپے بتائی ہے۔

اینیشیل پبلک آفرنگ کی شاندار کامیابی پر آغا سٹیل کے سی ای او حسین آغا نے سوشل میڈیا پر سرمایہ کاروں کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ اس موقع پر انہوں نے شئیر ہولڈرز کی ایکویٹی بڑھانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here