’ہاؤسنگ سیکٹر کو ہدف سے کم قرضے دینے والے بینکوں کو جرمانے ہوں گے‘

سکیم کے تحت گروی پر قرضوں کے اجرا کا ہدف حاصل کرنے والی بنکوں کے لیے اگلی سہ ماہی میں کیش ریزرو ریکوائرمنٹ کی شرح کم کردی جائے گی تاہم ہدف حاصل نہ کرپانے والی بنکوں کو اضافی سی سی آر برقرار رکھنا پڑے گا

833

کراچی : سٹیٹ بنک آف پاکستان (ایس بی پی) نے بنکوں کو بلڈرز اور ڈیویلپرز کو گروی پر قرضے جاری کرنے کے اہداف پورے کرنے کی طرف راغب کرنے  کے لیے ایک نئی سکیم کا اعلان کر دیا۔

ا س سکیم کے تحت اگر کوئی بنک گروی پر قرضے جاری کرنے کا ہدف پورا نہ کرپایا تو اس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

اس سکیم کا آغاز 31 دسمبر 2020ء سے ہو گا جس کے تحت بنکوں کے لیے اگلی سہ ماہی میں کیش ریزرو کی شرط میں کمی کی جائے گی مگر ایسا ان کی جانب سے گروی پر قرضے جاری کرنے کا ہدف پورا کرنے یا اس سے آگے نکل جانے کی صورت میں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے : مالی سال 2021 میں پاکستان کی شرح نمو جنوبی ایشیا میں سب سے کم رہے گی : ورلڈ بنک

اگلی سہ ماہی کے لیے کیش ریزرو ریکوائرمنٹ ( سی سی آر) میں مالی سال 2020 کے آغاز سے لے کر جاری سہ ماہی تک ہاؤسنگ اور تعمیراتی سیکٹر کو دیے جانے والے قرضوں کے برابر کمی کردی جائے گی۔

تاہم یہ چھوٹ  ڈیمانڈ اور ٹائم لائبلیٹیز کے زیادہ سے زیادہ ایک فیصد کے برابر ہی دی جائے گی اور بنکوں کے لیے روزانہ سی سی آر کی کم سے کم شرح جو کہ اس وقت تین فیصد ہے برقرار رکھنا ضروری ہوگا ۔

یہ بھی پڑھیے : معیشت بحالی کی راہ پر گامزن، درمیانی اور طویل مدت کے قرضوں کے حصول میں اضافہ، سٹیٹ بینک

لیکن دوسری طرف اگر کوئی بنک گروی پر قرضے جاری کرنے کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہوجائے گا تو اسے سزا کے طور پر اضافی سی سی آر برقرار رکھنا پڑے گا جو کہ ہدف کے شارٹ فال کے برابر ہوگا۔

بنکوں کو سی سی آر برقرار رکھنے پر کوئی فائدہ نہیں دیا جائے گا، اس سکیم کی رو سے سی سی آر میں کمی بنکوں کے لیے  فائدے کی چیز ہے اور اگر سی سی آر میں اضافہ ہوا تو انھیں سزا ہوگی۔

واضح رہے کہ ماضی میں مرکزی بنک نے بنکوں پر ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن سیکٹر کو قرضوں کے اجراکے اہداف کے حصول کو لازم قرار دیا تھا ۔ یہ ہدف ان کے ڈومیسٹک پرائیویٹ سیکٹر کے پانچ فیصد کے برابر ہے۔ اس ضمن میں بنکوں کے ساتھ 31 دسمبر 2020 سے 31 دسمبر  2021 تک کی سہ ماہیوں کے اہداف طے کرلیے گئے تھے۔

مرکزی بنک کا کہنا ہے کہ ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن سیکٹر کی گروتھ ملکی ترقی کے لیے اہم ہے کیونکہ یہ شعبہ متعدد دیگر شعبہ جات کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here