’عالمی معیشت 4.4 فیصد تک سکڑنے کا خدشہ، صرف چین کی اقتصادی نمو مثبت رہے گی‘

اہم معیشتوں میں صرف چین کی اقتصادی نمو 2.3 فیصد رہنے کا امکان، امریکہ اور یورپی یونین کی معیشت بالترتیب 6.5 اور 8.4 فیصد تک سکڑنے کی توقع، عالمی معیشت 2022ء میں بحال ہو گی

666

برلن: جرمنی کے آئی ایف او اقتصادی تحقیقاتی ادارے، یورپ کے اقتصادی و مالیاتی پالیسی کے تحقیقاتی مرکز کی جانب سے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال عالمی معیشت 4.4 فیصد تک سکڑنے کا اندیشہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق اہم معیشتوں میں صرف چین کی اقتصادی نمو مثبت رہنے کی توقع ہے جو 2.3 فیصد ہو گی جبکہ امریکہ اور یورپی یونین کی معیشت بالترتیب 6.5 اور 8.4 فیصد تک سکڑنے کا امکان ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انٹرویو دینے والے ایک تہائی ماہرین کے خیال میں عالمی معیشت 2022ء تک کورونا وائرس کی وبا سے پہلے کے معیار تک بحال ہو جائے گی۔

دوسری جانب عالمی بینک جنوبی ایشیا کی معیشت کے بارے میں جاری کردہ اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ جنوبی ایشیائی معیشتوں کو اندازے سے کہیں زیادہ نقصان پہنچا ہے، ان ممالک میں سب سے زیادہ متاثر درمیانے درجے کے کاروبار اور غیر رسمی ملازمین ہوئے ہیں جنھیں وباء کے باعث اچانک نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑے ہیں۔

رپورت کے مطابق جنوبی ایشیائی معیشتوں میں پاکستان کی جی ڈی پی  گروتھ  سب سے کم رہنے کا امکان ہے۔ بنک کے مطابق مالی سال 2021 میں  پاکستان کی شرح نمو 0.5 فیصد رہے گی اور ملک کے لیے آئندہ دو سال معاشی طور پر انتہائی مشکل ہوں گے۔

رپور ٹ میں مالی سال 2021 میں بھارت کی  شرح نمو، 5.4 فیصد، مالدیپ کی 9.3 فیصد، سری لنکا کی 3.5 فیصد، افغانستان کی ڈھائی فیصد،  بنگلہ دیش کی  1.6فیصد، بھوٹان کی 0.6 فیصد اور پاکستان کی معاشی شرح نمو  0.5 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here