’سی پیک کی کامیابی کیلئے گلگت بلتستان کو پانچواں صوبہ بنانا ہو گا‘

876

اسلام آباد: چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے دُور رس نتائج کے لیے حکومت کو گلگت بلتستان (جی بی) کو صوبے کا درجہ دینا ہو گا جس سے ملک کے شمال میں واقع سٹریٹیجک علاقے میں سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھلیں گی۔

ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان کے قانون سازوں، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے نمائندگان، گلگت چیمبر آف سمال انڈسٹری، ہنزہ چیمبر آف کامرس اور نگر چیمبر آف کامرس کی جانب سے نیشنل پریس کلب میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا گیا۔

پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر اور جی بی کے نگران وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن محمد علی قائد نے کہا کہ گلگت بلتستان کو آئینی طور پر صوبے کا درجہ دینے سے اُن غیرملکی سرمایہ کاروں کو سہولت ملے گی جو علاقے کی موجودہ حیثیت کی وجہ سے سرمایہ کاری کرنے سے ڈرتے ہیں۔

’جی بی کو صوبائی درجہ دینے سے سی پیک کو یقینی طور پر کامیابی ہو گی کیونکہ سی پیک کے تحت کئی ایسے منصوبے ہیں جو غیرملکی سرمایہ کاری کے انتظار میں ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کیلئے مجوزہ صوبائی سٹیٹس مسئلہ کشمیر پر کوئی اثر نہیں ڈالے گا بلکہ آئینی اصلاحات کے تحت گلگت بلتستان کشمیر سے متعلق ہونے والی رائے شماری میں شمولیت کرنے کے قابل ہو گا۔

گلگت گلتستان قانون ساز اسمبلی کی جانب سے منظور کردہ قراردادیں کو دستاویزارت دکھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی جانب سے منظور کردہ قراردادیں علاقے کو صوبائی حیثییت اور لوگوں کو حقوق دینے کے مطالبات کا ثبوت ہیں جو گزشتہ 73 سالوں سے اپنے حقوق سے محروم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے مطالبات پورے کرنے کے فیصلے کے لیے ہم پاکستانی فوج، سیاسی جماعتوں اور حکومت کے شکرگزار ہیں، ’میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں سے آئندہ ماہ کے وسط میں الیکشن سے قبل نئے صوبے کا درجہ دینے کی درخواست کرتا ہوں۔‘

اس موقع پر جی بی کے نگران وزیر قانون محمد یاسین نے کہا کہ جی بی کو پاکستان کے لیے صوبائی درجہ دینے کی تجویز سرتاج عزیر کی سربراہی میں گزشتہ حکومت کی جانب سے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کی جانب سے اس معاملے پر بات چیت اور سٹڈی کا نتیجہ ہے۔ اس وقت تمام سٹیک ہولڈرز نے جی بی کو صوبہ بنانے پر اتفاق کیا تھا جو کشمیر تنازع کی دیرینہ قرارداد ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی بی سے متعلق پیشرفت کرنے کے لیے یہ ٹھیک وقت ہے اور اس عمل میں تاخیر کرنے سے ملک دشمنوں کو فائدہ ہو گا”۔

جی بی کے مختلف چیمبر آف کامرس کے نمائندگان نے کانفرنس سے خطاب میں جی بی کو جلد آئینی طور پر صوبے کا درجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسے صوبے کا درجہ دینے کے لیے کسی بھی طرح کی مخالفت نہیں ہے اور حکومتِ پاکستان کو اس سے متعلق جلد عمل درآمد کرنا چاہیے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here