سٹاک ہوم: ہیپاٹائیٹس سی کا وائرس دریافت کرنے والے تین سائسدانوں کو 2020ء کا طب کا نوبیل انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
نوبیل انعامی کمیٹی کے مطابق برطانوی سائنسدان مائیکل ہوٹن اور امریکی ریسرچرز ہاروی آلٹر اور چارلز رائس کو یہ ایوارڈ اس لیے دیا جا رہا ہے کیونکہ ان کی 1989 میں کی گئی دریافت سے کروڑوں جانیں بچائی جا چکی ہیں۔
یہ وائرس جگر کے کینسر کا باعث بنتا ہے اور اسی وجہ سے متعدد افراد کو جگر کی پیوندکاری کروانا پڑتی ہے جو ایک انتہائی مہنگا آپریشن ہوتا ہے۔
سویڈن کے کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ کے اعلان کے مطابق یہ طبی ماہرین نوبل انعام کی رقم 11 لاکھ امریکی ڈالرز وصول کریں گے۔
سنہ 1960 کی دہائی میں خون عطیہ کرنے کے حوالے سے کئی خدشات سامنے آئے تھے کیونکہ کئی ایسے لوگ جنھیں خون کا عطیہ ملا، وہ ہیپاٹائٹس کے مرض میں مبتلا ہو رہے تھے۔
نوبیل انعامی کمیٹی کے مطابق اُس وقت خون کا عطیہ اپنی زندگی سے کھیلنے کے مانند ہوتا تھا۔ انتہائی حساس بلڈ ٹیسٹس کے ذریعے ہیپاٹائٹس کے مرض کو دنیا کے کئی حصوں سے ختم کر دیا گیا ہے اور اینٹی وائرل ادویات بھی بنائی گئی ہیں۔
نوبیل انعامی کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’تاریخ میں پہلی بار ایسا لگ رہا ہے کہ اس مرض کا علاج ممکن ہے اور اب ہیپاٹائٹس سی کے وائرس کو دنیا سے ختم کرنا ممکن ہو سکتا ہے۔‘