لاہور: ملک میں ستمبر 2020 میں سیمنٹ سیکٹر کی پہلی بار ریکارڈ برآمدات دیکھی گئی ہیں، ستمبر 2019 کی 4.273 ملین ٹن کے مقابلے میں زیرِجائزہ عرصے کے دوران سیمنٹ کی 5.213 ملین ٹن برآمداتریکارڈ کی گئی ہیں۔
سمتبر 2019 کے دوران سیمنٹ کی برآمدات 3.475 ملین ٹن تھی، ستمبر 2020 میں مقامی سطح پر سیمنٹ کی برآمدات4.089 ملین ٹن رہی اس لحاظ سے سیمنٹ کی برآمدات میں 17.65 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ زیرجائزہ عرصے کے دوران سیمنٹ کی برآمدات 0.797 ملین ٹن سے بڑھ کر 1.124 ملین ٹن یعنی 40.95 فیصد زیادہ برآمدات ریکارڈ کی گئی ہیں۔
شمالی خطے میں سیمنٹ کی گھریلو برآمدات ستمبر 2020 میں 16.30 فیصد اضافے کے ساتھ 3.523 ملین ٹن رہیں، یہ برآمدات ستمبر 2019 میں 3.029 ملین ٹن تھیں۔ ستمبر 2019 میں شمالی خطے کی سیمنٹ کی برآمدات 0.263 ملین ٹن تھیں جو ستمبر 2020 کے دوران 9.27 فیصد اضافے سے 0.287 ملین ٹن تک جاپہنچیں۔
جنوبی خطے میں مثبت ترقی کی شرح کے علاوہ گھریلو سیمنٹ کی برآمدات بھی 26.84 فیصد اضافے کے ساتھ پانچ لاکھ پینسٹھ ہزار 236 ٹن ہو گئی تھیں جبکہ یہی برآمدات ستمبر 2019 میں چار لاکھ پنتالیس ہزار 629 ٹن دیکھی گئی تھی، جنوبی خطے کی برآمدات میں بھی گزشتہ سال کے پانچ لاکھ چونتیس ہزار 751 ٹن کے مقابلے میں 56.53 فیصد اضافے کے ساتھ آٹھ لاکھ سینتیس ہزار 33 ٹن تک جاپہنچیں تھی۔
رواں سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران سیمنٹ کی مجموعی برآمدات میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں21.88 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ برس یہ برآمدات 11.136 ملین ٹن تھی جبکہ رواں برس یہ برآمدات 13.573 ملین ٹن ریکارڈ کی گئیں، گھریلو برآمدات 9.120 ملین ٹن سے بڑھ کر 10.837 ملین ٹن ہوگئیں، اس طرح ان گھریلو برآمدات میں 18.84 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
علاوہ ازیں، سیمنٹ کی برآمدات میں بھی 35.67 فیصد اضافہ ہوا جو 2.016 ملین ٹن سے بڑھ کر 2.735 ملین ٹن ہوئی۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق سیمنٹ انڈسٹری نے گزشتہ کچھ سالوں سے پاکستان میں نئے پلانٹس اور مشینری لگانے کے لیے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے جس سے دوسرے ممالک کے مقابلے میں صارفین کو مسابقتی قیمت پر سیمنٹ کی دستیابی میں مدد ملی۔
ملک کی ترقی کے لیے سیمنٹ کا کردار قابلِ ذکر ہے، سیمنٹ پر حکومت ہائی ٹیکس سمیت فی ٹن (75 تھیلوں )کے عوض 1500 روپے کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کر رہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ملک میں انڈسٹری کی ترقی کی شرح میں اضافے کے لیے دوبارہ سے صنعت کاری اور ترقی کے آغاز کی کوششوں کے حوالے سے تعمیراتی پیکیج کا اعلان کیا تھا۔
ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ “اگرچہ سیمنٹ انڈسٹری کو 2019-2020 کے مالی سال کے دوران شدید مسائل اور نقصان کا سامنا تھا، کپمیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے حالیہ چھاپہ مار کر انڈسٹری کی حوصلہ شکنی کی ہے”۔