کراچی: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے جاری کیے گئے حفظانِ صحت کے اصولوں پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے حکام نے کراچی میں چھ شادی ہالز اور 113 ریستوران بند کر دیے ہیں۔
این سی او سی نے کہا ہے کہ انہوں نے گلگت بلتستان، آزاد جموں کشمیر اور اسلام آباد سمیت تمام صوبوں کو حفظانِ صحت کے اصولوں کو یقینی بنانے کی ہدایات دے رکھی ہیں۔
این سی او سی نے حکام کو بھی خبردار کیا ہے کہ ریستوران اور شادل ہالز وبا کا مرکز ہیں جہاں سے وبا زیادہ پھیل رہی ہے، اور ان مقامات پر ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کی نگرانی کی جائے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے بھی خبردار کیا تھا کہ اِن ڈور ریستورانٹس اور شادی ہالز کورونا وائرس پھیلنے کی بڑی وجہ بن سکتے ہیں، اسد عمر نے کہا کہ “این سی او سی نے آج تمام صوبوں اور وفاقی اداروں کو ان مقامات پر ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی ہدایت کی ہے”۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کچھ لوگوں کی وجہ سے بے شمار شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑسکتی ہیں اور ملک کو ایسے غیرذمہ دارانہ رویے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
کراچی میں مائیکرو سمارٹ لاک ڈاؤن:
کراچی میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے ڈپٹی کمشنر ساؤتھ ارشاد سودھر نے جمعرات کے روز حکام کو کراچی کے ساؤتھ اضلاع کے بعض علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
ایک جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق سب ڈویژن سول لائنز کے ڈسٹرکٹ میں واقع ایک اپارٹمنٹ کے بعد سب ڈویژن صدر میں بھی لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تھا، اس سے قبل بھی منگوپیر کے دو علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا۔